بی این ایم کی طرف سے آزادی پسندوں کو باضابطہ اتحاد کی دعوت ، بارہ نکاتی فارمولا پیش



بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات قاضی ریحان نے اپنے متعدد ٹویٹ کے ذریعے کہا ہے کہ بی این ایم نے اتحاد کے لیے بنیادی فارمولا طے کر تمام آزادی پسند جماعتوں کو ارسال کرکے انھیں مشترکہ مقصد کے حصول کے لیے باضابطہ اتحاد کی دعوت دی ہے۔


انھوں نے پیر کے روز بلوچی زبان میں کیے گئے ایک ٹویٹ میں بی این ایم کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم کا حوالہ دیا جنھوں نے 7 مئی کو بی این ایم کے کابینہ کو اتحاد کے حوالے سے پیشرفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بی این ایم کی متعلقہ کمیٹی کی طرف سے تیار کردہ ڈرافٹ آزادی پسند جماعتوں کی ارسال کی گئی ہے۔


بی این ایم کے جاری کردہ پریس ریلیز (جس کا قاضی ریحان نے اپنے ٹویٹ میں اسکرین شاٹ دیا تھا ) کے مطابق چیئرمین ڈاکٹرنسیم بلوچ نے کابینہ کے دوسری نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا بلوچ نیشنل موومنٹ کی ہمیشہ سے یہ کاوش اور کوشش رہی ہے کہ بلوچ قوم تحریک میں اتحاد، یکجہتی و یگانگت اور اشتراک عمل ہو، جو تحریک کی اہم ضرورت ہے۔ اس حوالے سے ہمارے لیڈرشپ نے ہمیشہ کوشش کی ہے بلکہ سابق سیکریٹری جنرل ڈاکٹر منان بلوچ کی شہادت اسی سلسلے میں سفر کے دوران واقع ہوئی۔ ہم چاہتے ہیں کہ اتحاد کو مضبوط بنیاد فراہم کریں کیونکہ سطحی اتحاد کا انجام ہمیشہ مزید شکست و ریخت کی صورت میں برآمد ہوتا ہے جس سے قوم میں مزید مایوسی پھیل جاتی  ہے اور آگے اتحاد و اشتراک عمل کی راہیں ناپید ہوجاتی ہیں۔ ہم قومی تحریک آزادی کی تمام اسٹیک ہولڈروں سے اتحاد کے لیے رابطہ کررہے ہیں۔ اس سلسلے میں ایک تفصیلی ڈرافٹ تمام تنظیموں کو ارسال کیا جاچکا ہے جس کے جواب آتے ہی عملی رابطوں کا آغاز کیا جائے گا۔


قاضی ریحان نے بی این ایم کے اتحاد سے متعلق پیش کیے گئے مجوزہ فارمولا کے موضوع پر ٹویٹر میں صارفین کے مختلف سوالات کے جوابات بھی دیئے اور بعد ازاں اپریل 2023 کو تیار کیے گئے ڈرافٹ کے سرورق کی تصویر کے ساتھ ٹویٹر پر ایک تفصیلی تھریڈ لکھ کر مزید معلومات عام کیں۔


قاضی ریحان کے مطابق یہ دستاویز بلوچی ، اردو اور انگریزی زبان میں تیار کرکے اتحاد کے لیے بلوچ آزادی پسند سیاسی جماعتوں کو پیش کی گئی ہے ،البتہ انھوں نے اپنے تھریڈ میں انگریزی سرورق شائع کیا جس پر 'بلوچ آزادی کا مطالبہ کرنے والی جماعتوں کے درمیان اتحاد؛قوم کے درمیان اتحاد کے لیے پیش کردہ بی این ایم کا بنیادی فارمولا' لکھا ہے۔


انھوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا بی این ایم کی طرف سے ترتیب دیا گیا اتحاد کا فارمولا زیرک بینی سے تیار کردہ دستاویز ہے جو ماضی کے ناکام اتحادوں، سیشن کی رہنمائی، مرکزی کمیٹی کے مباحثوں، اور پارٹی کے سینئر اراکین کے ساتھ وسیع بات چیت سے اخذ کیے گئے نتیجے پر مبنی ہے۔ 


انھوں نے کہا یہ 12 نکاتی فارمولہ بالخصوص بلوچستان کی آزادی کی حامی جماعتوں کے مشترکہ تحفظات کا احاطہ کرتا ہے۔ اس میں کوئی متنازعہ نکتہ شامل نہیں جس سے  اختلاف کیا جا سکے۔ تمام جماعتوں کے منشور اور پالیسیوں کے مدنظر اسے غیرمتنازعہ رکھا گیا ہے۔


انھوں نے کہا شراکت عمل کا مجوزہ منصوبہ بی این ایم کے سیشن میں طے کیے گئے اس رہنماء اصول پر ہے کہ اتحاد اور تنظیم کے درمیان توازن برقرار رہے۔ 


 قاضی ریحان کے مطابق یہ اتحاد سیاسی جماعت کے معیار پر پوری اترنے والی ان تنظیموں کے درمیان ہوگی جو بلوچستان کی آزادی کا مطالبہ کرتی ہیں، غیر پارلیمانی سیاست کرتی ہیں اور جنگ آزادی کی حمایت کرتی ہیں۔   


ان کے مطابق اتحاد کے لیے پیش کیے گئے تجاویز میں اتحادی جماعتوں کے کارکنان کے لیے ضابطہ اخلاق بھی وضع کیا گیا ہے جو  اتحادی جماعت اور ان کے اراکین کو پابند کرتا ہے کہ وہ کسی بھی میڈیا پلیٹ فارم پر ایک دوسرے کے پروگرامات، موقف یا پالیسیوں پر تنقید یا مخالفت کرنے سے گریز کریں گے۔


ٹویٹر پر قاضی ریحان کے اس ٹویٹ پر زیادہ تر بلوچ آزادی پسند صارفین نے مثبت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بی این ایم کی کوششوں کو سراہا۔


صارفین نے کہا کہ مدتوں بعد بی این ایم کی طرف سے اتحاد کے لیے بالآخر ایک ٹھوس قدم اٹھایا گیا ہے جو قابل تحسین ہے۔


امید ظاہر کی گئی ہے کہ بی این ایم کی ان کوششوں کا دیگر جماعتیں مثبت جواب دیں گی۔


Post a Comment

Previous Post Next Post