بلوچ جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5058 دن ہوگئے
اظہارِ یکجہتی کرنے والوں میں زھری نورگامہ سے سیاسی اور سماجی کارکنان حبيب اللہ، عبدالستار، عبدالمنان نے کیمپ آکر اظہارِ یکجہتی کی ۔
اس موقع پر وائس فار بلوچ مسئنگ پرسنز وی بی ایم پی کے بھوک ہڑتالی کیمپ سے جاری بیان میں وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ قابض ریاستی فورسز کی جانب سے بلوچ نسل کشی جاری ہے اور بلوچ قوم کی دیدہ دلیری، ثابت قدمی اور بیش بہا قربانیوں کی بدولت پچھتر سالوں کی جبر کے سامنے بلوچ اپنے قومی بقاء اور سلامتی کو برقرار رکھنے کیلئے زندہ ہے، دوستوں اور ہمدردوں کی جدوجہد سے ہماری پرامن جہد جاری ہے، اس جدوجہد کیلئے ہزاروں شہداء نے اپنا خون دیا ہے اور ہزاروں فرزندانِ وطن آج تک ریاستی کال کوٹھڑیوں میں اذیتیں سہ رہے ہیں -
ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ پاکستان میں حالات کیسے بھی ہوں لیکن ریاستی فورسز بلوچستان میں اپنا ظلم و بربریت جاری رکھے ہوئے ہیں، بلوچستان کے مختلف علاقوں میں فوجی آپریشن بدستور جاری ہیں، بلوچ نوجوانوں کی جبری گمشدگیوں میں بےدریغ اضافہ ہوا ہے، ان گمشدگیوں کو روکنے کیلئے تمام بلوچ طلباء کو متحد ہوکر آواز اٹھانا چاہیے، طلباء قیادت گواھے کسی بھی بلوچ طلباء تنظیم سے منسلک ہوں انہیں اپنے سطحی اختلافات اور تفرقات کو کونے میں رکھ کر ان جبری گمشدگیوں کے خلاف موثر اقدامات اٹھانے چاہیے،
انہوں نے کہا کہ وی بی ایم پی تمام بلوچ جبری لاپتہ کی بازیابی کیلئے پچھلے بارہ سالوں سے مسلسل پرامن جدوجہد کرتی آرہی ہے -