کوئٹہ: بلوچ جبری لاپتہ افراد کیلئے قائم بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5033 دن ہوگئے ہیں اظہار یکجہتی کرنے والوں میں محمد حسن مینگل ایڈوکیٹ، سابقہ چیرمین بی ایس او محمد خان مینگل اور دیگر مرد خواتین نے کیمپ اکر اظہار یکجہتی کی
وی بی ایم پی کے وائس چیرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے ایک سابقہ وزیراعلیٰ کئی دفعہ یہ بیان دے چکے ہیں کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں میں خفیہ ایجنسیاں ایف سی، سی ٹی ڈی ملوث ہیں اور ایف سی بلوچستان حکومت کے ماتحت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں، جبری گمشدگیوں اور مسخ شدہ لاشوں کی برامدگی نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سمیت اقوام متحدہ یورپی یونین کو بھی متوجہ کیا ہے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں متحدد اجلاس میں بلوچستان میں ریاست پاکستان کی جانب سے بلوچ قوم کی نسل کشی بلوچستان میں ابادیوں پر بمباری بڑی تعداد میں شہریوں کی نقل مکانی بلوچ قوم کی حق خود اختیاریت اور بلوچ قومی پرامن جدجہد کی حمایت مین بیانات اور بلخصوص بلوچوں کی جبری گمشدگیون اور مسخشدہ لاشوں کی برامدگی پر تشویش کا اظہار کیا گیا گزشتہ مہینے جنوا میں انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں امیرکہ کی نمائندگی کرنے والے خصوصی مندوب نے بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر نوٹس لیتے ہوئے پاکستان کی حلومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بلوچستان میں مارو اور پھینکو کی پالیسی کو فلفور روکھے۔ اس سے بلوچ معاشرہ منتشر ہو رہا ہے اور اعتدال پسندی کے مواقع سکڑتے جا رہے ہیں۔ پاکستان میں بلوچستان سمیت دیگھر صوبوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا کہ پاکستان میں جبری لاپتہ افراد کی گرفتاریوں مین ملوث سکیورٹی فورسز اور خفیہ ایجنسیوں کی بھی شدید مذمت کی ہے۔ انھوں کے کہا کہ پاکستان میں سیاسی اور انسانی طور بلوچ عوام کو کچھلا جا رہا ہے جوکہ افسوسناک ہے.