کوئٹہ وائس فار بلوچ مسئنگ پرسنز کی احتجاجی کیمپ 5030 سے جاری



بلوچ جبری لاپتہ افراد اور شہدا کیلئے قائم بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5030 دن ہوگئے۔

 اظہار یکجہتی کرنے والوں میں بلوچ وطن پارٹی کے کارکن ظفر بلوچ رحیم بلوچ نواز بلوچ اور دیگر مختلف طبقہ کے لوگوں نے اظہار یکجہتی کی۔


 اس موقع پر وائس فار بلوچ مسئنگ پرسنز  وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے اظہار یکجہتی کرنے والوں سے خطاب کرتے ہوئے  کہا کہ آج فوج ،ایف سی ، سی ٹی ڈی اور انکے بنائے ہوئے  ڈیتھ سکواڈ اور دیگر ملیشا بلوچ نوجوانوں کو چن چن کر قتل کر رہے ہیں، بلوچ ہونے کی بنیاد پر لوگوں کو جبری لاپتہ کیا جا رہا ہے ۔ گناہ گار یا بیگناہ کا فرق نہیں کیا جا رہا ہے ، سب اپنے باری کا انتظارکر رہے ہیں، بجائے اسکے کہ اس بربریت کے خلاف اٹھ کر آواز اٹھائیں ،اس کا یہ مطلب ہوا کہ سب اس قتل اور ظلم کے برابر شریک ہیں، کیونکہ ظالم کی ظلم کو دیکھ کر خاموش رہنے والا بھی ظلم اور ظالم کا ساتھی ہے۔ 


ماما قدیر بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچوں کے قتل عام میں ملوث خفیہ ادارے ایف سی ، سی ٹی ڈی ہمنوا بلوچ شامل ہیں۔ بلوچستان میں ایف سی کو جو اختیارات حاصل ہیں یہ اختیارات ایف سی ، سی ٹی ڈی کو بلوچستان حکومت نے دے رکھی ہیں۔ 


انھوں نے حکمرانوں کو خبردار کرتے ہوئے کہاکہ قوم پرستی کے پوشاک میں ملبوس حکمران ہوش کریں ، ہماری  بلوچ ماوں اور بہنوں کی ننگ و ناموس کی تقدس کے ساتھ تم لوگوں کی درخواست پر بلائی گئی قاتل فورسز ایف سی ، سی ٹی ڈی آج جو کچھ کر رہی ہے ہمارے بچوں کو جبری اغوا کرکے شہید کرنے والے اس کرایہ کے قاتلوں کی پشت پناہی تم سب مل کر کررہے ہو۔ آج بھی وقت ہے کہ تم اپنی بلوچیت کا ثبوت دے کر اس قاتل فورسز کو جوکہ انسانیت اور انسانی حقوق کے نام پر بدنما داغ ہے کو لگام دیں یا اپنی کرسیاں چھوڑ دیں کیوں کہ  فیصلہ کی گڑھی اب آچکی ہے ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post