بلوچستان کے علاقے ڈیر ہ بگٹی کی تحصیل سوئی کے علا قے مٹ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سرکاری ڈیتھ اسکوائڈ کے کارندہ محمد عرف کمانڈر چٹا سمیت ایک بچہ ھلاک جبکہ 3 افراد زخمی ہو گئے ۔
بتایا جارہاہے کہ مزکورہ شخص نام نہاد سابق وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کے اہم کارندہ تھے ،جو بلوچ آزادی پسندوں کے علاوہ انکے عزیز واقارب کے ٹارگٹ کلنگ اور فورسز ہاتھوں اغوا جبری لاپتہ کرنے میں پیش پیش رہتے تھے ۔
آخری اطلاع تک مبینہ کارندہ کو ھلاک کرنے کی ذمہداری کسی نے قبول نہیں کی ہے ۔
لیویز نے نعشیں اور زخمیوں کو فوری طورپر ہسپتال منتقل کردیا جہاں ضروری کارروائی کے بعد نعشیں ورثاء کے حوالے کر دی گئیں ۔
دریں اثناء جیکب آباد کے مولاداد تھانہ کی حدود میں غیرت کے نام پر فائرنگ کرکے خاتون سمیت دو افراد کو قتل کردیا گیا۔ پولیس کے مطابق ملزم علی شیر مغیری نے پہلے لانڈی اسٹاپ پر فائرنگ کرکے غلام حسین مغیری کو قتل کردیا اور بعد ازاں گاؤں قادر پور پہنچ کر اپنے گھر میں موجود اپنی بیوی 40سالہ مسمات سکینہ کو بھی فائرنگ کرکے قتل کردیااور فرار ہوگیا۔
دریں اثناء شیرانی کے علاقے لواڑہ میں دو گروپوں میں تصادم دونوں گروپ آمنے سامنے مورچہ زن ہو گئے انتظامیہ موقع پر پہنچ کر فریقین کو مورچوں سے اتار کر بیچ بچا وکیا ا، س موقع پر اسسٹنٹ کمشنر نے ہدایت کی کہ معاملہ سابقہ قبائلی مذاکرات کی روشنی میں حل کیا جائے بصورت دیگر حکومت خود ا فریقین کے خلاف قانونی کاروائی کرے گی ۔