خضدار میں ایس پی پولیس کے قافلے پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں – بی ایل اے




بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ  بی ایل اے کے اسپیشل ٹیکٹکل آپریشنز اسکواڈ (ایس ٹی او ایس) نے ایک آپریشن میں پولیس سپرٹنڈنٹ کے قافلے میں شامل ایک گاڑی کو بم حملے میں نشانہ بنایا ، جس کے نتیجے دو پولیس اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔
 
انھوں نے کہاہے کہ ایس ٹی او ایس نے یہ کاروائی خضدار شہر میں جھالاوان کمپلیکس کے قریب سرانجام دی، مقناطیسی بم حملے میں سپرٹنڈنٹ آف پولیس ریٹائرڈ پاکستانی نیوی اہلکار فہد خان کے قافلے میں شامل دو اہلکار عبدالسلام اور محمد دین ہلاک اور مزید ایک اہلکار زخمی ہوگیا ،جبکہ انکی گاڑی مکمل تباہ ہوگئی۔
 
ترجمان نے کہاہے کہ یہ کاروائی خضدار شہر اور گردنواح میں پاکستان فوج و خفیہ اداروں کی ایماء پر پولیس و لیویز کی بلوچ عوام کیخلاف سرگرمیوں کے ردعمل میں کیا گیا ہے ، کیوں کہ پولیس چیکنگ و چھاپوں کے نام پر بلوچ عوام کی تذلیل سمیت ان پر تشدد میں ملوث رہا ہے، جبکہ بلوچ نوجوانوں کی جبری گمشدگی میں بعض اہلکار دشمن کے معاون کار کے طور پر کام کررہے ہیں۔

انھوں نے کہاہے کہ بلوچ لبریشن آرمی یہ واضح کرچکی ہے کہ بلوچ قومی آزادی کی جنگ میں اگر پولیس اور لیویز جیسے مقامی فورسز غیرجانبدار رہینگے تو ان کو کوئی ضرر نہیں پہنچایا جائیگا، لیکن اگر مذکورہ فورسز قابض فوج کے معاون کار کا کردار ادا کرتے ہوئے بلوچ تحریک آزادی اور بلوچ سرمچاروں کے سامنے رکاوٹ بننے کی کوشش کریں گے تو انہیں عبرتناک انجام سے دوچار کیا جائیگا۔ 

انھوں نے ایس پی پولیس کے قافلے پر اس حملے کو وارننگ تصور کی جائے، اگر پولیس نے اپنا قبلہ درست نہیں کیا تو سرمچاروں کو واضح ہدایات جاری کی جائینگی کہ وہ پولیس اور لیویز سے اسی طرح نپٹیں، جسطرح پاکستانی فوج و ایف سی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post