کوہلو میں پاکستانی انتخابات کیلئے جانے والے ریاستی قافلے کی سکیورٹی پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل اے



کوہلو : بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان آزاد بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ گزشتہ روز بمورخہ 27 فروری کو بلدیاتی انتخابات کی مناسبت سے پاکستانی سیاست کے حامی کٹھ پتلی وزیر نصیب اللہ مری و پاکستانی فوج کی ہدایت پر 17 گاڑیوں پر مشتمل ایک قافلہ کوہلو کے علاقے جنتلی کے مقام سے گزر رہا تھا جسے ہمارے سرمچاروں نے ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا۔


حملے کے نتیجے میں 1 لیویز اہلکار ہلاک جبکہ رسالدار سمیت 6 اہلکار زخمی ہوئے، جس کے بعد علاقے میں منعقدہ بلدیاتی انتخابات ملتوی ہوگئے۔


ترجمان نے کہاہے کہ مقبوضہ بلوچستان کے چند خاص علاقے جن میں کوہلو اور منسلک علاقے سرفہرست ہیں، مزاحمت کی ایک واضح تاریخ رکھتے ہیں ، جہاں پاکستانی انتخابات ہر دور میں ناکام ہوئے ہیں۔ بلوچ لبریشن آرمی ان علاقوں میں گزشتہ دہائیوں سے بلوچ عوام کے ہمگام ان نام نہاد انتخابات کے خلاف سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوئی ہے اور ہم مستقبل کیلئے بھی اسی عزم کا اعادہ کرتے۔ 


انھوں  نے کہاہے کہ بی ایل اے گزشتہ ایک عرصہ سے ان علاقوں میں عوامی سطح پر موجودہ انتخابات کے خلاف کمپئین چلا رہی ہے، جس کا مقصد بلوچ عوام کو پاکستانی انتخابات سے دور رکھ کر ان کی جان و مال کی تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ 


آزاد بلوچ نے کہاہے کہ اس سلسلے میں ہم نے عوام کو پمفلیٹنگ، روڈ بلاکیڈ اور دیگر طریقوں سے بارہا یہ ہدایت کی کہ ان نام نہاد انتخابات سے مکمل طور پر دوری اختیار کریں اور احتیاط برتیں۔ تاہم ہمارے سرمچاروں کی جانب سے راستوں پر رکھی رکاوٹوں کو بعد ازاں پاکستانی فوج کے حمایت یافتہ سرکاری کارندوں نے ہٹھا دیئے۔ 


انھوں نے کہاہے کہ ہم بلوچ عوام کے سامنے یہ بھی واضح کرتا چلیں کہ نصیب اللہ مری ان علاقوں میں پاکستانی انتخابات سمیت بلوچ تحریک مخالف سیاست میں مرکزی کردار ادا کررہا ہے۔ اس سلسلے میں عبدالمالک اور رزاق نامی کارندے میر محمد خان کی سربراہی میں علاقے میں عام  لوگوں کو پیسے دے کر، ورغلا کر یا پھر ڈرا دھمکا کر نصیب اللہ و پاکستانی فوج کیلئے کام کروا رہے ہیں۔ انہی وجوہات کو مد نظر رکھتے ہوئے ہمارے سرمچاروں نے مذکورہ قافلے میں شامل دیگر افراد کے بجائے سکیورٹی کو نشانہ بنایا۔


اس سلسلے میں ہم ایک مرتبہ پھر سے کوہلو و دوسرے علاقوں کے عوام کو سختی کے ساتھ ہدایت کرتے ہیں کہ ذکر کردہ کارندے ہمارے سرمچاروں کے نشانے پر ہیں جن سے دوری اختیار کریں۔


مزید برآں مذکورہ علاقوں میں چند ایک پاکستان کے حامی سیاست دان اپنے سیاسی پس منظر یا ماضی کو جواذ بنا کر خود کو مری قبیلہ سمیت بلوچ قوم کا خیرخواہ ظاہر کررہے ہیں، بی ایل اے ان سمیت ہر ایک پر واضح کرتی ہے کہ پاکستانی انتخابات کسی صورت قابل برداشت نہیں ہیں۔


بی ایل اے ترجمان نے کہاہے کہ کوہلو و کاہان کے لیویز اہلکاروں و ملازموں کو تنبیہ کرتے ہیں کہ وہ صرف نوکری اور تنخواہ تک محدود رہیں۔ پاکستانی انتخابات یا کوئی بھی ایسا پروگرام جو بلوچ قومی آزادی کی تحریک کے مخالف ہو، جو کوئی بھی اس کا حصہ بنے گا اپنے نقصان کا ذمہ دار خود ہوگا۔


ہمارے اس طرح کے حملے مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post