خاران گزشتہ رات ساڑھے دس بجے ایک کمسن بچہ صہیب زاکر ولد بلوچی اِزم کار زاکر فراق کو اچانک سانس کی تنگی کے باعث ایمرجنسی ہسپتال علاوہ مختلف پرائیویٹ کلینک لے جایا گیا مگر کہیں بھی کوئی ڈاکٹر موجود نہیں تھا ۔
جس کے بعد بچے کی والدین بچے کو لے کر شال روانہ ہوگئے ۔ مگر حالت مزید خراب ہونے کے باعث معصوم بچہ راستے میں ہی دم توڑ گیا۔
باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ خاران سول ہسپتال میں سرکاری ڈاکٹر سرِشام ہسپتال سے غائب ہوجاتے ہیں اور نا ہی ہسپتال میں مخصوص ایمرجنسی کیسز کو سنبھالنے کیلئے سہولیات موجود ہوتے ہیں۔
آپ کو معلوم ہے دو دن قبل کیچ مند میں بھی زینب نامی بچی ہسپتال میں ڈاکٹروں کی عدم موجودگی کے باعث اس وقت ھلاک ہوگئی تھیں جب انھیں بحالت مجبوری ورثا کراچی علاج کی غرض سے لے جارہے تھے ۔