کراچی: نوعمر حسنین بلوچ و دیگر کی حاضری، سماعت 20 روز کیلئے ملتوی


بلوچستان سے تعلق رکھنے والے نوعمر طالب علم  حسنین بلوچ و دیگر کو گزشتہ روز اے ٹی سی کورٹ سنٹرل جیل کراچی میں قدوس میمن کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں دو گواہوں  کے بیانات قلم بند کرنے  کے بعد عدالتی کاروائی مزید بیس روز کیلئے ملتوی کردی گئی ہے ۔ 


 اس سے قبل مختلف وجوہات کے باعث دو دفعہ عدالتی کاروائی نہیں ہوسکی ، جبکہ لواحقین و دیگر حلقے کاروائی کے ملتوی ہونے کو بہانے قرار دے رہے ہیں تاکہ ان کیسز کو حتمی شکل نہ دی جاسکے۔


آپ کو علم ہے زیر حراست طالب علم نوجوان  حسنین اور شہید  اسلم پر 2018 میں کراچی قونصلیٹ پر حملے   کے الزامات لگائے ہیں ، جبکہ دیگر زیرحراست افراد پر مختلف نوعیت کے کیسز کے تحت الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ 


نوجوان حسنین بلوچ چار سال قبل شال سے اس وقت جبری گمشدگی کا شکار ہوئے جب پاکستانی خفیہ ادروں نے 28 نومبر 2018 کی رات شال ہدہ میں انکے گھر پر چھاپہ مار کر   حسنین کے ساتھ انکے بھائی جیئند بلوچ اور والد قیوم بلوچ کو  بھی لاپتہ کردیئے تھے-


جس کے بعد  جبری گمشدگی کے خلاف انکے لواحقین کی جانب سے احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے چند روز بعد حسنین کے بھائی اور والد بازیاب ہوگئے، جبکہ 12 جنوری 2019 کو سی ٹی ڈی نے حسنین سمیت پانچ افراد کی کراچی ملیر سے گرفتاری ظاہر کردی تھی-


حسنین بلوچ جیل کے اندر بھی اپنی تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھتے ہوئے قید افراد کو تعلیم فراہم کررہا ہے

Post a Comment

Previous Post Next Post