افغانستان میں داعش کے آٹھ ارکان ھلاک سات گرفتار کرلئے گئے ہیں ۔ترجمان طالبان


افغان حکومت کے ترجمان  ذبیحہ اللہ مجاھد  جاری بیان میں کہاہے کہ داعش کے خلاف آپریشنوں میں آٹھ ارکان ھلاک اور سات گرفتار کرلئے گئے ہیں ۔  انھوں نے کہا کہ آپریشن میں مارے گئے عسکریت پسند کابل اور بعض دیگر عسکری مقامات پر ہونے والے حملوں میں بھی ملوث تھے۔


واضح رہے کہ 12 دسمبر کو بیجنگ نے بھی کہا تھا کہ اس کے پانچ شہری بم دھماکے اور فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے بعد ہی چین نے اپنے شہریوں کو سکیورٹی خدشات کے پیش نظر افغانستان چھوڑ دینے کا مشورہ دیا تھا۔



مجاہد کا کہنا تھا کہ مارے گئے دہشت گردوں نے اہم اہداف پر مزید حملوں کا منصوبہ بنایا تھا.


ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ بدھ کے روز ہی مغربی صوبے نمروز میں بھی داعش کے خلاف اسی طرح کی ایک کارروائی کی گئی اور ''بدھ کو ہونے والی کارروائیوں میں داعش کے آٹھ ارکان مارے گئے۔''  انہوں نے کہا کہ ان آپریشنز میں ہلاک ہونے والوں میں متعدد غیر ملکی جنگجو بھی شامل ہیں۔


مجاہد کا مزید کہنا تھا کہ مارے گئے دہشت گردوں نے اہم اہداف پر مزید حملوں کا منصوبہ بنایا تھا۔ ''وہ دوسرے ممالک سے بھی داعش کے مزید ارکان کو لانے اور مربوط حملوں کا منصوبہ بنا رہے تھے۔''


ترجمان نے کہا کہ کابل میں آپریشن شہدائے صالحین اور قلعہ کے علاقوں کے ساتھ ہی نمروز کے صدر مقام زارنج میں کیا گیا۔ ان کے مطابق آپریشن کے دوران شدت پسندوں کے تین ٹھکانوں ''ختم'' کر دیا گیا۔


ان کا کہنا تھا کہ داعش کے خفیہ ٹھکانوں سے چھوٹے قسم کے اسلحے، دستی بم، بارودی سرنگیں، خود کش جیکٹس اور دھماکہ خیز مواد ضبط کیے گئے۔ ساتھ ہی داعش کے سات ارکان کو گرفتار بھی کیا گیا ہے.



۔

Post a Comment

Previous Post Next Post