تربت: گوکدان میں پاکستانی فورسز کی حکم پر دکانوں کے چھجے توڑ نے کا سلسلہ جاری ،عوام سراپا احتجاج ،آل پارٹیز کی مذمت

 

بلوچستان ضلع کیچ کے علاقے گوکدان میں پاکستانی فورسز کی حکم پرکانوں کی چھجے اور چار دیواریاں  توڑنے کا سلسلہ  شروع کردی گیا  ہے۔


سوشل میڈیا میں وائرل ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کئی افراد ہاتھوں میں کدال لئے دکانوں کے چھتوں پرچڑھے ہوئے ہیں اور ان کے چھجے توڑ رہے ہیں۔


جبکہ ویڈیو میں مقامی افرادکو دیکھا جاسکتا جو اس ظالمانہ حرکت کے خلاف   احتجاج کر رہے ہیں۔


باخبر  ذرائع کا کہنا ہے  کہ  فورسز  کو شبہ ہے کہ آزادی پسند بلوچ سرمچار  دکانوں اور گھرو ں کے اورپر بنے چھجوں اور چار دیواریوں کے آڑ لیکر ان پر اسنائپر اور راکٹ حملے کرتے ہیں ۔


آپ کو علم ہے گذشتہ ہفتے فورسز نے آزادی پسندوں کے فورسز پر حملے کے بعد دکانیں زبردستی بند کروادیئے تھے ، تاہم تاجروں کے احتجاج پر  ڈپٹی کمشنر کیچ نے مقامی انجمن تاجران کے ساتھ مل کر تربت کے علاقے گوگدان مرکزی روڈ پر پاکستانی فورسز فرنٹیئر کور کی جانب سے زبردستی بند کرائی گئی دکانیں کھلوا دیئے تھے ۔   لیکن اگلی صبح ایف سی نے دوبارہ جاکر دکانیں زبردستی بند کرادیئے تھے  اور تمام دکان داروں سے ان کے شناختی کارڈ لے کر انہیں سنگیں نتائج کی دھمکیاں دی تھی ۔ 


مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ایف سی اہلکاروں نے واضح طورپر  کہا تھا کہ کمشنر مکران یا ڈی سی کی کوئی حیثیت اور وقعت نہیں ہے کہ وہ ایف سی کے معاملے میں مداخلت کریں ۔ 


انھوں  نے دکان داروں کو اسی مقام پر ان پر جان لیوا حملہ کرنے والے بلوچ سرمچاروں کی شناخت و گرفتاری میں معاونت کی شرط پر دکانیں کھولنے کی اجازت دینے کا اعلان کیاتھا ۔ 


آپ کو یہ بھی علم ہے کہ  گذشتہ ہفتے ڈی بلوچ ایف سی کیمپ میں مقامی لوگوں کو بلاکر ایف سی نے مرکزی روڈ پر دیگر دکانوں کو کھولنے کے ساتھ 15 دکاندار مالکوں  کو اس وقت تک بند کرنے کے احکامات دیئے تھے  جب تک وہ ایف سی پر جان لیوا حملے میں ملوث بلوچ جنگجوؤں کی گرفتاری کے لیے تعاون کا وعدہ نہیں کرتے۔


مقامی افراد کا کہنا کہ اس اجلاس میں ایف سی کے افسران نے مقامی عمائدین کی توحین بھی کی تھیں حتیٰ کہ دو معمر افراد پر ایف سی کے  افسر ہاتھ اٹھاتے اٹھاتے رہ گئے تھے ،  جنہوں نے ایف سی کے طریقہ کار پر اور دکانوں کو زبردستی بند کرانے پر اختلاف رائے  کا اظہار کیاتھا ۔


دریں اثناء آل پارٹیز کیچ کی ہنگامی  اجلاس میں گوکدان واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے سیکیورٹی فورسز کی طرف سے ردعمل میں دکان داروں پر تشدّد، دکانوں کی توڑ پھوڑ و  زبردستی بند کرنے اور کچھ دکانوں کو جلائے جانے  کی سخت مذمت کرتے ہوئے  ایف سی کو نقصان پورا کرنے کا مشورہ دیاہے ۔  


انھوں نے کہاہے کہ  سیکورٹی اداروں کی رویہ اور جارحانہ ردعمل انتہائی افسوس ناک ہے اور  علاقے میں دکانوں کو بند کرنا لوگوں کا معاشی قتل ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post