خضدار دو طالب علموں کی جبری گمشدگی خلاف شاہراہ بند ، فورسز خلاف اغوا کا مقدمہ درج کیاجائے ، مظاہرین


 خضدار  گریشہ  سے پاکستانی

 فورسز  کےہاتھوں  دو طالب علموں سراج نور اور محمد عارف کی  جبری گمشدگی کیخلاف گہرئی گریشہ کے مقام پرلواحقین اور علاقہ مکینوں نے احتجاجاً مرکزی شاہراہ  بند کردیا ہے۔


مظاہرین کا کہناہے کہ دونوں طالب علموں کو گزشتہ روز اس وقت

 جبری طورپر فورسز نے لاپتہ کردیا  جب وہ چھٹیاں 

گذارنے اپنے آبائی علاقے میں  آئے ہوئے تھے ۔ 


ان کاکہناہے کہ سراج نور سرگودھا 

یونیورسٹی میں لاء ڈپیارٹمنٹ میں ساتویں سمسٹر کا طالب علم ہے، جبکہ محمد عارف نے جامعہ بلوچستان سے گزشتہ سال ایم اے  مکمل کیا تھا ۔


انھوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فورسز کو غیر قانونی قدم اٹھانے سے روکا جائے اور اگر طلباء نے کوئی جرم بھی کیا ہے تو انھیں ،مقامی انتظامیہ لیویز یا پولیس وارنٹ دکھا کر حراست میں لیں اور انھیں کورٹ میں  پیش کرکے  مقدمہ چلائیں ، جس میں انھیں اپنے دفاع کا حق حاصل ہو ۔ 



انھوں نے کہاہے کہ حکومت بلوچستان  بے کار کی کمیشن بناکر پیسہ بٹور کر عوام کو بے وقوف بنانے بجائے گھر بیٹھ جائیں ۔ اور مقامی انتظامیہ کو اختیار دیں کہ   کہیں بھی کوئی شہری فورسز یا انکے مقامی دلالوں کے ذریعے گمشدگی کا شکار بنایاجائے مقامی انتظامیہ وقوعہ پر  موجود گواہوں کا بیان لیکر ایف آر درج کرکے انھیں فورا حراست میں لیں تو کہیں بھی کسی کا پیارا لاپتہ اور قتل نہیں ہوگا ۔ 


مظاہرین نے یہ بھی مطالبہ کیاہے کہ دونوں طالب علموں کے اغوا میں شامل  فورسز کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کرکے انھیں عام شہری کی طرح حراست میں لیکر عدالت میں پیش کیاجائے اور پوچھا جائے کہ کس کرنل ، جنرل یا مقامی ایجنٹ کے کہنے پر لوگوں کو غیر قانونی اغوا کرکے لاپتہ کردیتے ہیں ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post