بلوچستان کے مرکزی شاہراہ کوئٹہ سے کراچی ،گوادر اور تفتان ایران جانے والی مرکزی شاہراہ پر جاری بدامنی اور لوٹ مار کیخلاف بلوچستان کے تاجروں کی جانب سے مستونگ لکپاس کے مقام پر احتجاجاً روڈ کو مکمل بند کرکے دھرنا دیاگیا ہے۔
لکپاس پر انجمن تاجران کے دھرنے کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ہیں۔ شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے سفر کرنے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
انجمن تاجران بلوچستان کے مظاہرین کا کہنا ہے کہ احتجاج تاجر شاہراہ پر سفر کرنے والے تاجر اور مسافر بسوں کے ساتھ ڈکیتی و لوٹ مار کے واقعات کے خلاف کررہے ہیں-
مظاہرین کا کہنا ہے کہ شاہراہ پر آئے روز مسافروں کو لوٹنے کیساتھ ٹرکوں کو مال سمیت غائب کر دیا جاتا ہے ، جبکہ حکومت بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے ، یہی وجہ ہے کہ بس مالکان اور تاجر احتجاج کر نے پر مجبور ہوگئے ہیں، حکومت نے چوروں ڈاکوؤں اور بدامنی پہلانے والوں کو مکمل چھوٹ دے رکھا ہے-
لکپاس مظاہرین کا کہنا ہے کہ لوٹ مار کے باعث تاجر اور ٹرانسپورٹرز عدم تحفظ کا شکار ہیں ایک ماہ سے شاہراہ پر لاقانونیت قائم ہے آئے روز اور تاجروں کو لوٹا جارہا ہے لیکن حکومت کی کوئی قابل عمل اقدام دیکھنے کو نہیں مل رہایے -
انجمن تاجران رہنماؤں کا کہنا ہے کہ تازہ واقعات میں شال، مستونگ اور قلات شاہراہ پر تاجروں کو لوٹا گیا جبکہ آئے روز ایسے واقعات ہوتے رہتے ہیں ۔
انجمن تاجران بلوچستان کے رہنماؤں نے حکومت و انتظامیہ سے شاہراہ پر چوری و ڈکیتی کے واردات کی روک تھام اور تاجروں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے-
انجمن تاجران بلوچستان کے رہنماؤں کا مزید کہنا تھا اگر ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوئے تو حکومت و انتظامیہ کے خلاف تاجروں کا اگلا لائحہ عمل مزید سخت ہوگا-
آپ بھی جانتے ہیں بلوچستان کے شاہراہوں پر اکثر پاکستانی فورسز اور انکے بنائے گئے ڈیتھ اسکوائڈز کے کارندے لوٹ مار میں ملوث ہیں ،جنھیں فوج اور خفیہ ایجنسیوں نے چھوٹ دے رکھاہے کہ وہ حکومت پر بوجھ بننے بجائے عوام سے اپنے گھر وں اور عیاشیوں کیلے رقم کسی طرح بھی ہو نکلوائیں ، مقامی پولیس لیویز انکے سامنے رکاوٹ بنے گی نہیں انکا پیچھا کیاجائے گا ۔
آپ کو یہ بھی علم ہے کہ ریاستی ڈیتھ اسکوائڈز کے کارندے بلوچستان کے عام شہریوں طلباء ، بلوچ سیاسی قوم پرست جماعتوں اور تنظیموں کے علاوہ تاجر برادری کو جبری لاپتہ کرنے میں فوج ، خفیہ ایجنسیوں آئی ایس آئی ،ایم آئی اور فوج کے پالتو کاونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ سی ٹی ڈی کے ہاتھ بٹانے میں ہر وقت پیش پیش رہتے ہیں ۔
جنھیں لاپتہ کرنے بعد کاروباری حضرات اور تاجر برادری سے بھاری رقم( اغواء برائے تاوان ) لیکر چھوڑ دیا جاتاہے ، جبکہ سیاسی ورکروں طالب علموں آزادی پسندوں کے رشتہ داروں کو سالوں لاپتہ کرکے بعد میں جعلی مقابلوں میں قتل کرکے لاوارث قرار دیکر اجتماعی قبروں میں دفنا تے ،یا نشتر ہسپتال ملتان جیسے جلادوں کے ہاتھوں مرواکربلیک ہولوں کے نذر کر کے اور پھینک دیتے ہیں۔