پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے فوجی آپریشن و جھڑپوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہاہے کہ بولان و گردنواح میں پاکستانی فورسز کا آپریشن دوسرے روز بھی جاری رہی ، اس دوران فورسز و بلوچ آزادی پسندوں میں جھڑپ دوران دو کمانڈوز شفیع اللہ اور سپاہی محمد قیصر ھلاک ہوگئے ہیں ۔
جبکہ فورسز کی فائرنگ سے چار مسلح افراد بھی مارے گئے ہیں ۔
تاہم آزاد ذرائع کا موقف اب تک سامنے نہیں آیا ہے ، مگر علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ خدشہ یہی ہے کہ اگر چار افراد مارے جانے کا فوج دعوی کر رہی ہے، تو یہ نہتے عام لوگ اور علاقہ کے رہائشی ہ یا جبری لاپتہ افراد ہونگے ۔ کیوں کہ اس طرح کی فوجی بربریت میں پاکستانی فوج نے زیارت میں فوجی آپریشن میں ناکامی بعد پہلے سے جبری گیارہ لاپتہ افراد کو جعلی مقابلے میں ھلاک کرچکا ہے ۔
جنھیں بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی سے بھی جوڑا گیا مگر بعد میں وہ تمام برسوں سے جبری لاپتہ افراد نکلے ،جن کی تصدیق خود بلوچستان حکومت نے بھی خود کی ۔