گوادر میں حق دو تحریک کا دھرنا ایک بار پھر غیر معینہ مدت کے لئے شروع کردیاہے ۔
جمعرات کے روز گوادر اور گرد نواح سے لوگوں کی بڑی تعداد مخلتف جلوسوں کی شکل میں گوادر شہر پہنچ گئے۔ بعد ازاں لوگوں کی بڑی تعداد وائی چوک میں شامیانہ لگا کر احتجاج پر بیٹھ گئے ۔
حق دو تحریک کے سربراہ ہدایت بلوچ کے مطابق یہ دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ہمارے مطالبات پر عملدرآمد نہیں کیا جائے گا۔
آپ کو علم ہے حق دو تحریک میں شامل مظاہرین نے حکومت کو انیس مطالبات پیش کئے تھے جن مطالبات میں بلوچستان کی بلوچ آبادی پر مشتمل مکران ڈویژن میں غیر ضروری سکیورٹی چیک پوسٹوں کا خاتمہ، گوادر کی سمندری حدود میں غیر ملکی ٹرالرز کے داخلے اور شکار پر پابندی، ایران سے اشیائے خورونوش کی درآمد کی اجازت، شراب خانوں کے لئے جاری کیے گئے لائسنسوں کی منسوخی، لاپتہ بلوچ سیاسی کارکنوں کی بازیابی بھی دیگر مطالبات میں شامل تھے۔
پچھلے سال گوادر کے طویل احتجاج میں پیش کیے گئے تمام مطالبات کو زبانی تسلیم کرتے ہوئے حکومت بلوچستان نے دھرنا مظاہرین سے مذاکرات کیے تھے ۔
تاہم مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کے مطابق انکے تسلیم کئے گئے مطالبات میں کسی ایک پر بھی عملدرآمد نہیں ہوا ہے ۔