بلوچستان سول سوسائٹی کے ترجمان نے اپنے جاری بیان کہا کہ آج کل بلوچستان کے ہر معاملے میں خصوصاً ضلع کیچ میں ایف سی بلاوجہ ہر بلوچی مجلس دیوان اور عوامی جرگہ میں بن بلائے مہمان کی طرح اپنی شرکت یقینی بناکر یہ تاثر دینا چاہتی ہے کہ وہ صرف ایک ادارہ ہے جو سیکیورٹی، انتظامیہ، ایجوکیشن
،صحت، پبلک ہیلتھ اور بالخصوص بارڈر کے معاملات میں ہر ادارے سے بھتر بلکہ بالاتر ہے۔
انھوں نے کہاکہ کہیں اسکول کا کوئی چھوٹا بڑا مسئلہ ہے وہاں ایف سی کا میجر بیٹھا ہے، کہیں منشیات کا معاملہ ہے وہاں ایف سی کا صوبیدار دکھائی دیتا ہے،
کہیں بارڈر کا مسلہ ہے وہاں ایف سی کا کرنل یا میجر لازماً موجود ہوتا ہے، اب لوگ یہ دیکھ کر حیران بلکہ پریشان ہیں کہ آخر یہ ادارہ بنیادی طور پر ہے کیا ؟اور اس کا بنیادی مقصد کیا ہے؟
انھوں نے کہاکہ گزشتہ روز الندور میں اسکول جلایا گیا لوگوں نے جرگہ بلایا وہاں ایف سی کا آفیسر مہ گارڈ سب سے اول صف میں موجود تھا، معلوم نہیں ایف سی ایسا کیوں کررہی ہے وہ کس کو دکھانے کے لیے یہ سب کچھ کررہی ہے؟
اگر یہ ادارہ یا ان کے آفیسر سمجھتے ہیں کہ ہرفن مولا ہیں تو کمشنر کی جگہ ایف سی کا کرنل، ڈی سی کی جگہ ایف سی میجر، ڈی ای او کی جگہ ایف سی صوبیدار بٹھاکر ان تمام انتظامی افسران کو فارغ کیا جائے ،جو مفت میں عوامی ٹیکس پر پل کر تنخواہ اڑا رہے ہیں۔
انھوں نے کہاہے کہ ایف سی بلوچستان کے ہر معاملے کو اپنے ہاتھ میں لے کر عام لوگوں کو ذہنی اذیت دیکر اپنی برتری بندوق کے زور پر قائم کرکے عام سرگرمیوں میں حصہ لے کر لوگوں کی زندگیوں کو اجیرن بنا چکے ہیں ۔