بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کے رہنماؤں سمیت بی ایس او کے سینٹرل کمیٹی کے رکن ڈاکٹر مقبول بلوچ، پنجگور زون کے صدر ڈاکٹر محسن جمیل، شال زون کے اراکین عامر بلوچ، ڈاکٹر فہیم بلوچ، ڈاکٹرجاویدبلوچ،ابرار بلوچ سمیت جائز مطالبات کی پاداش میں 16 اکتوبر کو ریڈ زون سے گرفتار کرکے ان پر بے جا دفعات درج کرکے ایف آئی درج کی گئی تھی۔ پانچ دن گزرنے کے باجود بھی گرفتار ساتھیوں کو رہا نہیں کیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا ہے کہ حکومتی یقین دہانی پر فزیوتھراپی ایسوسی ایشن نے بلوچستان اسمبلی کے سامنے اپنا دھرنا موخر کردیا تھا۔ 24 گھنٹوں کی یقین دہانی کے بعد بھی حکومت نے ایف آئی آر واپس نہیں لیا اور نہ ہی حکومت کی جانب سے مزاکرات میں دلچسپی لی جارہی ہے۔بلوچستان کے پڑھے لکھے نوجوانوں کو جیل میں بند کرکے حکومت اس بات پر مہر ثبت کررہی کہ یہاں طلباء کی جہموری آواز کودبانے کیلئے جابرانہ ہتھکنڈے استعمال کرکے بلوچستان حکومت آور چیف سیکرٹری آقاؤں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے طلباء کو قید و بند کے زریعے حراساں کرنے ناکام کوشش کررہے ہیں۔
ترجمان نے اپنے بیان کہ میں کہا ہے کہ حکومتی ہٹ دھرمی کے خلاف اور تنظیم سمیت فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کے رہنماؤں کی رہائی کیلئے آج21 اکتوبر بی ایس او کی جانب سے کراچی شاہراہ کو آمدو رفت کیلئے مکمل طور پر بند کیا جائے گا۔
اس ضمن میں ہم تمام مسافر حضرات اور بس پبلک و گڈز ٹرانسپورٹ یونیوں سے التجاء کرتے ہیں کہ احتجاجی طلباء کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے تعاون کریں۔