بلوچستان کے ساحلی ضلع گوادر کے تحصیل جیونی میں ملبے تلے دبے آخری نوجوان کی تلاش کی امیدیں دم توڑ گئیں ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق جیونی میں سانحہ دران میں پہاڑی تودہ کے ملبے تلے چوتھے نوجوان کی نعش سات روز کی مسلسل کوششوں کے بعد بھی ملبے تلے نہیں نکالا جاسکا ہے۔
سات روز جاری رہنے والی ریسکیو آپریشن میں ناکامی کے بعد ہلاک نوجوان ضمیر شاہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کرکے ریسکیو آپریشن بند کردیا گیا۔
آپ کو علم ہے دران سانحہ مورخہ 23 اکتوبر کو اس وقت پیش آیا تھا جب نوجوانوں کا ایک گروپ ضلع گوادر کے ساحلی شہر میں واقع تفریحی مقام دران پر ساحل کنارے مچھلی کے شکار میں مصروف تھے، جن پر اچانک ایک بہت بڑا پہاڑی تودہ گرگیا۔
جس کے نتیجے میں ایک بچہ سمیت چار نوجوان ملبے تلے دب گئے تھے۔
بچے کی نعش حادثہ کے پہلے روز سمندر میں مل گئی تھی لیکن چار نوجوان پہاڑی تودے تلے دبے رہے جس میں سے نجیب، شجاع اور جواسط کی نعشیں ملبے تلے نکالنے میں کامیابی حاصل کی گئی۔
تاہم نوجوان ضمیرشاہ سکنہ بندری کہ نعش ملبے تلے سے نہیں نکالی جاسکی۔
ریسکیو ذرائع مطابق راستہ دشوار گزار ہونے اور سمندری پانی کے بہاو میں اضافہ کے بعد جائے حادثہ پر ریسکیو آپریشن ممکن نہ ہونے کی وجہ سے اس کو ختم کردیا گیا ہے۔