بلوچ نیشنل موومنٹ کے سابقہ سیکٹری جنرل رحیم بلوچ ایڈوکیٹ نے اپنے جاری بیان میں کہاہے کہ ملتان کے نشتر ہسپتال کی چھت سے 500 سے زائد انسانی نعشیں ملی ہیں۔ مرنے والوں کی بڑی بڑی شلواروں سے یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر لاپتہ بلوچ افراد ہو سکتے ہیں .
انھوں نے کہاکہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ پاکستان آرمی اور انٹیلی جنس نے نشترہسپتال انتظامیہ کی مدد سے ان کے اہم اعضاء نکال لیے ہیں ، اسی لیے ایسی دل دہلا دینے والی خبر کو دبایا جا رہا ہے۔
انھوں نے کہاکہ پاکستانی میڈیا اس معاملے کو اجاگر کرنے سے گریز کر رہا ہے جبکہ عدالت عظمیٰ اور اعلیٰ حکام معاملے کی تحقیقات کے لیے ایکشن لینے کے بجائے اسے مکمل طور پر نظر انداز کر رہی ہیں۔
