پنجگور ( مانیٹرنگ ڈیسک ) پنجگور سے خضدار انجینیئرنگ یونیورسٹی جانے والے انجینیئر طلباء پر پولیس اہلکاروں اور انکے کارندوں نے چیکنگ کے بہانے تشدد کرکے انھیں لہولہان کرکے بے حوش کرکے تھانہ پہنچا دیا ۔
اس واقع بابت کمپیوٹر انجینئر طالب علم خیرجان ولد محمد علیم سکنہ وشبود ضلع پنجگور کا کہنا ہے ، وہ بلوچستان یونیورسٹی انجینیرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار ذاتی گاڑی میں اپنے دیگر طالب علم ساتھیوں حفالرحمان جو سیول انجینئر اور شاہزیب مکینکل انجنیئر کے اسٹوڈنٹس ہیں کے ساتھ خضدار امتحان دینے جارہے تھے ۔
جب وہ گرمکان فٹبال چوک پہنچے تو انھیں ڈی ایس پی قادر اور اے ٹی ایف کے اہلکاروں نے روکا اور گاڑی کے ڈارک شیشے اتارنے لگے اس دوران بغیر سوال کئے انھیں لاتوں مکو اور بندوق کی بٹ سے مارنے لگے۔ بعد ازاں بیحوشی کی حالت میں سٹی تھانہ لائے گئے .
انھوں نے کہاکہ جب وہ حوش میں آئے توسٹی تھانے میں موجود منشی صابر نے تھپڑ یں مار کر ہماری اور گاڑی کی تلاشی لی ۔
اس دوران انھیں ہمارے گاڑی سے سلیبس کے کتاب لیپ ٹاپ ملے ۔ اس کے باوجود چار گھنٹہ حبس بے جا میں رکھا ۔ جس کے بعد ڈی پی کے کہنے پر انھیں چھوڑ دیا گیا ۔
عوامی حلقوں نے اس واقع کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ انجیئر طالب علموں پر تشدد باعث تشویش ہے۔