سیکیورٹی فورسز مقامی انتظامیہ خلاف بسیمہ ، چمن وڈھ میں ریلیاں ،مظاہرے شاہرائیں بند

چمن ،بسیمہ وڈھ ( مانیٹرنگ ڈیسک + ویب ڈیسک ) بلوچستان افغان باڈر سیکورٹی فورسیز کی مبینہ فائرنگ سے ایک شخص کے ہلاکت اور تین افراد کے زخمی ہونے کے واقعے خلاف احتجاجا مشتعل افراد نے ٹائیر جلاکر چمن افغان باڈر شاہراہ بند کردیا ہے ۔ اس دوران مشتعل مظاہرین فورسز ایف سی خلاف شدید نعرہ بازی بھی کر رہے ہیں ۔ بسیمہ میں بلوچستان اسمبلی کے سابق نام نہاد وزیر ڈاکٹر سردار محمد حسین کے بھائی محمد سلیم کے اغواء اور بسیمہ اسپورٹس فیسٹول میں کرپشن، خلاف احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں جبکہ بعد ازاں دونوں احتجاجی ریلیوں کے شرکا نے اکٹھے ملکر سخت احتجاج کیا۔ سول سوسائٹی اور بسیمہ کے فٹبال کرکٹ اور والی بال کلبز کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی میں شرکاء مختلف پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جس میں ضلعی انتظامیہ اور اسپورٹس کرپشن میں ملوث زمہ داروں کے خلاف نعرے درج تھے۔ احتجاجی ریلی بسیمہ کے مختلف شاہراہوں سے ہوتا ہوا اسسٹنٹ کمشنر کے دفتر کے سامنے پہنچا ، جہاں مظاہرین مطالبہ کیاکہ جلد از جلد حقائق منظر عام پر لا کر پیسے واپس کریں وگر نہ سخت سے سخت احتجاج کیا جائے گا۔ احتجاج میں کرکٹ ایسوسی ایشن کی نمائندگی بسیمہ کرکٹ کے سیکرٹری حافظ امیر اور والی بال کی طرف سے نمائندگی محمد ایوب نے کی۔ احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس او پجار کے مرکزی سینئر جوائنٹ سیکریٹری کامریڈ ابرار برکت بلوچ اور بی این پی کے ضلعی آرگنائزر میر بالاچ خان نے کہا کہ اسپورٹس فیسٹول کے نام سے آئے ہوئے پیسوں کی کرپشن ضلعی انتظامیہ اور زمہ داروں کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا ہم ہر پلیٹ فارم پر کرپشن کے خلاف آواز بلند کریں گے ۔ ہم اپنے علاقے کے اسپورٹس کلبز کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ کرکٹ ٹیم فٹبال والی بال کے آج یہاں کوئی اچھا گراؤنڈ موجود نہیں المیہ یہ ہے کہ کچھ پیسے آتے ہیں انکو بھی یہاں کے انتظامیہ اور نمائندے ملکر کرپشن زریعے ہڑپ کر جاتے ہیں ۔ اس دوران مقررین نے کہاکہ انتظامیہ کی نااہلی ہے کہ انکے ہوتے ہوئے علاقے میں مسلح لوگ رات کے اندھیرے میں لوگوں کو لاپتہ کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا سلیم ایک پرامن اور با عزت شہری ہیں انکے اغواء انتظامیہ کے لیئے سوالیہ نشان ہے۔ دریں اثناء وڈھ دراکھالہ میں بڑھتے ڈکیتی کی واقعات سے عوام تنگ آکر احتجاجا کراچی کوئٹہ شاہرہ کو بلاک کرکے دھرنا دیے دیا۔

Post a Comment

Previous Post Next Post