بنو( مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان محمد خراسانی نے جاری بیان میں کہاہے کہ ولایت بنوں کے علاقے لکی مروت میں ٹی ٹی پی کے مجاہدین پر چھاپے کی نیت سے آنے والے پولیس اہلکاروں پر مجاہدین نے اپنے دفاع میں جوابی حملہ کیا جس کے نتیجے میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر سمیت دو اہلکار ہلاک ہوگئے اور پولیس کا حملہ پسپا ہوا۔
انھوں نے کہاہے کہ پولیس اہلکار وں کا ایک کلاشنکوف مال غنیمت کے طورپر مجاہدین کو ہاتھ لگاہے ۔
ترجمان تحریک طالبان پاکستان محمد خراسانی نے دوسرے جاری بیان میں کہا ہے پاکستان کی طرف سے بامقصد مذاکرات نہ ہونے پر سیز فائر کا معاہدہ ختم کیا جارہا ہے ۔ جس میں قیدیوں کی رہائی ،فوجی آپریشن سمیت فریقین کے دمیان موثر رابطے نہ ہونے جیسے عوامل شامل ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ان کے کچھ قیدی رہا کئے گئے مگر انہیں دوبارہ سے گرفتار کر لیا گیا جو کے معاہدہ کی خلاف ورزی ہے۔
جار کردہ بیان میں ٹی ٹی پی چیف مفتی نور ولی کے مطابق بامقصد مذاکرات کی کبھی نفی نہیں کی جو کہ شرعی اصولوں کا حصہ ہیں، تاہم اس حوالے سے کوئی پیش رفت نہ ہونے پر وہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، تاہم کامیاب مذاکرات کی صورت میں آئندہ کالائحہ عمل طے کیاجائے گا۔
واضح رہے کے افغان حکومت کی درخواست پر اکتوبر میں دونوں فریقین کے درمیان شروع ہونے والے مذاکرات کا تاحال کوئی سیاسی حل نہیں نکل سکا ہے۔
ٹی ٹی پی اور حکومت پاکستان کے درمیان فاٹا کی سابقہ حیثیت میں بحالی اور قیدیوں کی رہائی سمیت دیگر اہم معاملات پر ہونے والے مذاکرات ڈیڈ لاک کا شکار ہیں۔