کوئٹہ : سی ٹی ڈی کا چار افراد کو مارنے کا دعویٰ، سیاسی سماجی اور انسانی حقوق کے ادارے اس کاروائی پر بھی مشکوک

کوئٹہ کے نواحی علاقے ہزار گنجی کے قریب کاونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ سی ٹی ڈی نے فائرنگ کے ایک واقعے میں چار منشیات فروشوں کو مارنے کا دعوی کیا ہے ۔ بیان کے مطابق کارروائی کے دوران ملزمان کے قبضے سے منشیات اور اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق ہلاک ملزمان کا تعلق کالعدم مذہبی تنظیم جماعت الاحرار سے تھا۔ خیال رہے کہ بلوچستان میں سی ٹی ڈی کی کاروائیوں کو قوم پرست جماعتیں اور انسانی حقوق کی تنظیمیں مشکوک قرار دیتے ہیں کیوں کہ ہمیشہ وہ جعلی مقابلوں میں پہلے سے گرفتار افراد کو ھلاک کردیتے ہیں یا نہتے لوگوں کے گھروں پر چھاپہ مار کر انھیں گولیوں سے بھون ڈالتے ہیں۔ جسکی مثال گذشتہ ماہ مستونگ میں پیش آنے والا دلخراش واقع ہے اور اس سے قبل خاران میں بھی دو بھائیوں کا قتل کا دل دہلانے والا واقع تھا ۔ تازہ بیان میں بھی سی ٹی ڈی کے بیان میں تضاد موجود ہے ایک طرف انھیں مذہبی شدت پسند تنظیم سے جوڑا گیاہے ، تو دوسری جانب انھیں منشیات فروش قرار دے رہے ہیں ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post