کراچی میں امدادی کیمپس کی پہلی کھیپ بلوچستان کےمتاثرہ علاقوں میں پہنچادی گئی

کراچی ( اسٹاف رپورٹرز سے )
بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کے رضاکاروں نے امدادی سامان کی پہلی کھیپ بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے علاقے وندر، لاکھڑا، لیاری سمیت دیگر علاقوں میں پہنچادی گئیں ہے ل۔ یہ امدادی سامان ٹرکوں کے ذریعے متاثرہ علاقوں میں تقسیم کرنے کا عمل جاری ہے۔ تاہم کچھ علاقوں میں سڑکیں بہہ جانے سے زمیںی رابطہ منقطع ہوچکا ہے۔ جس کی وجہ سے امدادی سامان سے بھرے ٹرک پھنس گئے ہیں۔ دوسری جانب کراچی کے مختلف علاقوں میں امدادی کمیپس تیسرے روز بھی قائم ہیں۔ امدادی کیمپس میں لوگوں نے بھرپور طریقے سے شرکت کی۔ اور امدادی سامان اور نقدی رقوم جمع کروائے گئے۔ یہ کمیپس بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کی جانب سے لگائے گئے ہیں۔ اس وقت کراچی میں بیس سے زائد امدادی کیمپس قائم ہیں۔ مرکزی کیمپ سلمان ٹاور، نزد ملیر کورٹ کے قریب قائم ہے ، جبکہ جمعہ گوٹھ، ملا عیسیٰ گوٹھ، غازی ٹاؤن،نیو شفیع گوٹھ، فقیر کالونی، کلری، میمن گوٹھ، جوہر موڑ،ابراہیم حیدری، صائمہ گرین سٹی، فائیو اسٹار ٹاور لیاری، کوہی گوٹھ، شرافی گوٹھ اور صالح محمد گوٹھ میں بھی امدادی کیمپس قائم ہیں۔ کمبل، کپڑے، لحاف، گھی، چاول، دال، چینی، سمیت دیگر اشیا سمیت نقدی رقوم بھی جمع کروائے جارہے ہیں۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کی آرگنائزر آمنہ بلوچ نے مخیر حضرات کو بلوچستان میں سیلاب زدگان کی مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ زیادہ سے زیادہ امدادی عمل کا حصہ بنیں اور دل کھول کر متاثرین کی مدد کریں۔ انھوں نے کہا کہ طوفانی بارشوں نے بلوچستان میں تباہی مچادی ہے۔ اور اس مشکل وقت میں متاثرین کا ساتھ دیں۔ انھوں نے سوشل میڈیا پر جاری ایک ویڈیو پیغام میں حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت نے سیلاب زدگان کو بے یار و مدد گار چھوڑ دیا ہے۔ آمنہ بلوچ نے بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے سربراہ سردار اختر مینگل کو اس مشکل گھڑی میں عوام کی مدد کی اپیل کی اور کہا کہ وہ حکومت کا حصہ ہے اور اس وقت حکومت کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ سیلاب زدگان کی بھرپور مدد کریں۔ ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post