مستونگ ،سبی ،کوہلو ،موسلادھار بارش سے نظام زندگی درہم برہم ،بجلی غائب،شاہرائیں بند

مستونگ،سبی ،خاران، کوہلو (ویب ڈیسک،مانیٹرنگ ڈیسک ) مستونگ اور گردونواح میں گزشتہ شب موسلا دھار بارش،بارش شروع ہوتے ہی بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا تمام ،نشیبی علاقے زیر آب آگئے، کچے مکانات چھتوں کو نقصان پہنچا، کیسکو کے متعدد فیڈر ٹرپ ہو گئے جس کے باعث بیشتر علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی شہر میں گھروں میں پانی داخل ہونے سے سامان کو نقصان پہنچا۔
سڑکیں گلیاں تالاب میں تبدیل ہوگئے ہیں، شہر میں نکاسی آب کا نظام فیل ہوگیا ہے، شدید بارش کے بعد نکاسی آب کا نظام درہم برہم، شہر کی سڑکیں اور نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ ضلع و میونسپل انتظامیہ بارشوں سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنے میں ناکام ہو گئی، ناقص انتظامات نے شہریوں کو پریشانی میں مبتلا کردیا ہے ، بارش کے بعد کیسکو کے بیشتر فیڈر جن میں اولڈ لکپاس نیو لکپاس گزشتہ تین روز سے تاحال بندہیں ۔ دریں اثناء خاران کے علاقہ لجے کوپروش سے علی مراد نامی کاشتکار نے اپنے سمر سیبل بچانے کی کوشش کر رہے تھے کہ اتنے میں پانی کا ریلہ پہنچ گیا پوری رات کیسنگ کے اوپر بیٹھ کر اپنی جان بچانے میں کامیاب ہوگئے ۔ دوسری جانب اس کی تیار فصلیں اور زرعی زمین سیلابی ریلہ کے نذر ہوگئے ۔ سبی تین روز سے شروع ہونے والی وقفہ وقفہ سے جاری ہلکی وتیز بارش نے سبی شہر سمیت گردونواح گاؤں دیہات میں جل تھل کردیا۔ شہر کے تمام علاقوں کے گلی کوچے ندی نالوں میں تبدیل ہوگئے۔سبی کے علاوہ گودی محلہ میں میونسپل کمیٹی کے ملازم سنی مسیح جبکہ فتح خان باروزئی اسٹریٹ میں بے روزگار عبدالصمد کے گھر کے کمروں سمیت دیواریں منہدمہ ہوگی جس کی وجہ سے لوگوں کو سخت پریشانی و مشکلات درپیش ہے سبی کوئٹہ شاہراہ متعدد بار بند ہونے کی وجہ سے اخبارات کی ترسیل بھی متاثر ہوئی جس سے روڈ پر سفر کرنے والے مسافروں کو کئی کئی گھنٹے سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔جبکہ زرعی زمینوں اور تیار فصلات کو سیلاب بہا کر لے گیا۔سبی کے دیہی علاقوں کے رابطہ سڑکیں بھی بند ہونے سے وہاں کے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہیں ۔ دوسری طرف ضلعی انتظامیہ میونسپل کمیٹی کے حکام اور مشنری متاثریں علاقوں میں متاثرین کی مدد کررہے ہیں۔ تاہم پی ڈی ایم اے کی جانب سے کسی بھی قسم سرگرمیاں کئی بھی دیکھائی نہیں دے رہا۔ جبکہ انتظامیہ کے پاس اتنے وسائل نہیں ہے کہ وہ ہنگامی بنیادوں صورتحال کنٹرول کرسکے۔ علاوہ ازیں کوہلو کے مختلف علاقوں میں بارشیں اور سیلاب سے تباہ کاریاں سینکڑوں کچے مکانات تباہ ہوگئے سیلاب نے ہزاروں افراد سے گھروں کی چھت چھین لی کئی بستیاں صفحہ ہستی سے مٹ گئے حالیہ بارشوں سے پیدا ہونے والی سیلاب تباہی کے داسنے چھوڑگیا سینکڑوں کچے مکانات ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئے ہیں لوگوں کی جمع پونجی سیلابی ریلوں میں بہہ گئے مواصلاتی نظام درہم برہم کئی بستیاں صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔ سڑکیں بہ گئیں مختلف علاقوں کا تاحال ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر سے زمینی رابطہ منقطع ہے سیلابی ریلوں کی پانی فصلوں میں داخل ہونے سے کروڑوں روپے کی کھڑی فصلیں بری طرح متاثر ہوگئیں ہیں مختلف علاقوں کے سیلاب متاثرین میں خیمے اور راشن پہنچادی گئی ہیں کوہلو کو سبی ملانے والی شاہراہ مختلف جگہوں پر لینڈسلائنڈنگ اور مختلف حصے سیلابی ریلے میں بہ جانے کوہلو کا اندرون بلوچستان سے زمینی رابطہ منقطع ہے۔ جبکہ کوہلو کو پنجاب ملانے والی بین الصوبائی فورٹ منرو کے مقام پر لینڈسیلائنڈنگ کی وجہ سے پچھلے چاردنوں سے بند ہونے سے کوہلو کا پنجاب سے زمینی رابطہ مکمل طور پر کٹ چکا ہے جس کی وجہ سے ضلع میں اشیائے خورونوش کی قلت پیدا ہوگئی ہے ۔ پچھلے چاردنوں سے جاری بارشوں سے مزید سینکڑوں مکانات گرگئے جبکہ پچھلے چاردنوں سے جاری بارشوں نے سیلاب متاثرین کی مشکلاتوں میں مزید اضافہ کردیا سیلاب متاثرین ابھی تک اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاروائیوں میں مصروف ہیں اور ملبے کے ڈھیروں سے اپنے سامان نکالنے میں مصروف ہیں۔ بارش سے متاثر ہونے والوں نے مطالبہ کیا ہے ہماری مدد کریں ہمیں خیمے فراہم کریں تاکہ اپنے معصوم بچوں کی حفاظت کرسکے متاثرین کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ بااثر اور سفارش کو ترجیح دے رہا جن کی مذمت کرتے ہیں

Post a Comment

Previous Post Next Post