نوشکی،مستونگ ،قلات ،اوتھل ،پنجگور،بولان ،کچھی( مانیٹرنگ ڈیسک ،ویب ڈیسک )نوشکی ایک دفعہ پھر طوفانی بارشوں کے زد میں، گرج چمک کے ساتھ تیز بارش سے پانی مختلف کلیوں میں داخل، آر سی ڈی شاہراہ اور نوشکی خاران روڈ پر ٹریفک معطل۔ ہفتے کے روز نوشکی میں وقفے وقفے سے تیز بارشوں کا سلسلہ جاری رہا،
جس سے ندی نالوں میں میں طغیانی آگئی اور نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ نوشکی کے علاقے ڈیڈار سے آمدہ اطلاعات کے مطابق بارش کے بعد سیلابی پانی مختلف کلیوں میں داخل ہواہے ، لوگ گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔
تیز بارش اور سیلابی ریلوں کے باعث شال تفتان ، نوشکی خاران روڈ پر ٹریفک کئی گھنٹے معطل رہی اور بڑی تعداد میں مسافر مختلف علاقوں میں پھنس گئے ۔
مستونگ گزشتہ دنوں سے ضلع مستونگ کے مختلف علاقوں میں شدید طوفانی بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال برقرار ہے جبکہ گزشتہ روز مستونگ شہر و گردونواح میں ہونے والے موسلادار طوفان بارش کے بعد بازار میں سیلابی ریلہ داخل ہوا،
شہر کے مختلف علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہونے سے بڑے پیمانے پر لوگوں کو نقصان ہوا ہے۔ گزشتہ روز کے طوفانی بارش کے بعد سیلابی ریلے کلی شیخ تقی، بلوچ کالونی کلی کاریز نوتھ، کلی ٹھل دریخان، کلی بچہ آباد،
عزیز آباد، کاریزسور، فیض آباد سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں سیلابی پانی گھروں میں داخل ہونے سے دیواریں گرگئے ہیں اور لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنے کے ساتھ بڑیے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے جبکہ بازار کے قریب جھونپڑیوں میں پانی داخل ہوا ہے ۔
دوسری جانب کردگاپ کے علاقے میں قریبی پہاڑوں سے آنیوالے سیلابی ریلوں سے کوئٹہ تفتان شاہراہ ایک بار پھر ٹریفک کیلے بند ہوگیا اور روڈ پر کئی گھنٹوں تک ٹریفک معطل رہی ۔
جس کی وجہ سے مسافروں کو بھی سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ شہر میں سیلابی صورتحال کے بعد ضلعی انتظامیہ، پولیس اور میونسپل کمیٹی کے اہلکار متاثرہ علاقوں میں ہنگامی بنیادوں پر ریلف کا کام کرنے میں مصروف رہی،
تاہم کسی قسم کی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ جاری مون سون کی بارشوں اور سیلابی ریلوں نے جہاں عام زندگی مفلوج کر کے رکھ دی ہیں۔ وہاں زمینداروں کی سال بھر کی محنت بھی بہا کر لے گیا،
زمینداروں کے کھڑی تیار فصلات، ٹیوب ویلوں، سولر پلیٹس رابطہ سڑکوں کو بھی بہا کر لے گیا ہے جس کی وجہ سے زمینداروں کو کروڑوں روپے نقصان کا سامنا ہے۔
سیلابی ریلوں نے زمینوں کی قریب حفاظتی بندات کو ٹوٹنے سے زمینداروں کو سخت پریشانی لاحق ہوگئی کہ مزید سیلابی ریلوں اگر آئے تو ان کی رہی سہی فصلوں کو بھی بہا کر لے جائے گی ۔
دوسری جانب سورگز کے قریب زرعی زمینوں میں مسلسل بارشوں کے باعث گہرا شگاف پڑنے سے زمین دھنس گئی ہے، متعدد درخت زمین کے اندر دھنس گئے ہیں جس سے لاکھوں روپے مالیت کے باغات کا نقصان ہونے کے علاوہ تمام راستے نیست و نابود ہوئے ہیں،
زمین میں شگاف میں مزید اضافہ ہورہا ہے۔ زمینداروں نے متاثرین کی فوری بحالی کیلئے ضروری اقدامات اٹھانے اور بلڈوزر فراہم کرنے کی اپیل کردی ہے۔
میں سیلابی پانی گھروں میں داخل، کوئٹہ کراچی شاہراہ پر ٹریفک مکمل بند یے ۔
اوتھل کے مشرقی شمالی پہاڑی علاقوں میں شدید باشوں کے سبب لنڈا ندی، کھانٹاندی میں اونچے درجے کا سیلابی ریلہ داخل ہوگیا، کوئٹہ کراچی مسافروں کا واحد راستہ اوتھل بائی پاس بھی سیلاب سے شدید متاثر، ہر طرح کی ٹریفک کے لیئے مکمل بند، لنڈا ندی کا پانی پیر گوٹھ کے علاقے میں بپھر گیا۔
سیلابی پانی پیر گوٹھ کے گھروں میں داخل۔ اوتھل کے مشرقی شمالی پہاڑی علاقوں میں شدید باشوں کے سبب لنڈا ندی، کھانٹا ندی میں اونچے درجے کا سیلابی ریلہ داخل ہوگیا، شاہراہ کے بعدکوئٹہ کراچی مسافروں کا واحد راستہ اوتھل بائی پاس بھی سیلاب سے شدید متاثر ہر طرح کی ٹریفک مکمل بند کردیا گیا۔
لنڈا ندی کا پانی پیر گوٹھ کے علاقے میں بپھر گیا، سیلابی پانی پیر گوٹھ کے گھروں میں داخل ہوگیا۔
پیرگوٹھ سے لاکھڑا روڈ زیر آب آنے کے سبب لاکھڑا سمیت پیر گوٹھ و دیگر درجنوں گاؤں کا ضلعی صدر مقام اوتھل سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔ لنڈا ندی سے بنایا جانے والا عارضی متبادل راستہ ایک مرتبہ پھر سیلابی ریلے میں بہہ گیا۔
سیلاب کے سبب اوتھل سے کوئٹہ کراچی شاہراہ پر ٹریفک مکمل بند ہوگئی۔ اوتھل سے بلوچستان بھر کا سندھ سمیت ملک بھر کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔
چھاتی سورو ڈیم میں شگاف، وسیع اراضی زیر آب آنے کا خدشہ
قلات چھاتی سورو ڈیم میں پانی کیلئے جگہ کم پڑ گئی، مغربی ندی نالوں سے ڈیم میں پانی کی آمد جاری، اسپل وے اونچا ہونے کی وجہ سے پانی خارج نہیں ہورہاہے ۔
ڈیم ٹوٹنے کا خطرہ، جنوب کی طرف سے ڈیم کے بند میں شگاف پڑ گیا۔ اس موقع پر علاقہ مکینوں کی جانب سے کہا گیا کہ ڈیم ٹوٹ گیا تو کئی علاقے ڈوب جائیں گے، ضلعی انتظامیہ ڈیم کا جلد از جلد دورہ کرے اور قریبی علاقوں کو خالی کروائیں۔
علاوہ ازیں پنجگور میں اربوں روپے کے نقصان کا ازالہ کرنے کیلے زمینداروں نے مطالبہ کیاہے کہ مکران اربوں روپے کے نقصانات کے ازالہ کیلئے حکومت ہنگامی بنیادوں پر اقدام اٹھائے، مون سون کی بارشوں سے کھجور کی فصل سمیت زراعت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے ۔
ہمارے پورے سال کی محنت ضائع ہوگئی ہے۔ پنجگور کے زمینداروں نے کہا ہے کہ محکمہ زراعت کے ڈپٹی ڈائریکٹر ضیاالرحمن اور محکمہ کے افسران و عملے کی طرف سے علاقے میں بروقت سروے کا کام جاری ہے، جو اپنے فرائض کو خوش اسلوبی سے سرانجام دے رہے ہیں، ان کی محنت اور کوششیں قابل ستائش ہیں، امید ہے کہ وہ جلد پورے ضلع کی رپورٹ مرتب کرکے حکومت کو بھیج دینگے۔
انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت کسی تاخیر کے بغیر زمینداروں اور متاثرین کے نقصانات کے ازالے کیلئے اقدام اٹھائے۔
انہوں نے کہا کہ اگر دیکھا جائے ماضی میں قدرتی آفات کے نقصانات کے ازالے کے دعوے کیے گئے لیکن بروقت ادائیگی کے بجائے تاخیری حربے استعمال کیے گئے۔
رواں سال کی مون سون بارشوں نے 75 سالہ ریکارڈ توڑ دیا، پنجگور میں 99 فیصد زراعت کا شعبہ تباہ ہوگیاہے۔ اعلیٰ اقسام کی کھجوریں ضائع اور ہر ایک زمیندار کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا رہا۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں یہ بھی دیکھا گیا کہ لاکھوں اور کروڑوں روپے کے نقصان اٹھانے والے متاثرین کو صرف 25 سے 50 ہزار کا چیک پیش کرکے خانہ پوری کی گئی جوکہ سراسر ناانصافی کے مترادف ہے کیونکہ اس محدود رقم سے متاثرین کے درد کا مداوا نہیں کیا جاسکتا بلکہ یہ متاثرین کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح پنجگور میں محکمہ زراعت کا عملہ محنت و لگن سے دن رات کام کرکے سروے رپورٹ کو منطقی انجام تک پہنچا رہا ہے ہم وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بھی اسی طرح معاوضوں کی بروقت ادائیگی کیلئے فوری طور پر اقدام اٹھاکر لاکھوں افراد کو بیروزگاری اور فاقہ کشی سے بچائیں۔
بولان شاہراہ پر عوام کو غیر ضروری سفر سے اجتناب کی ہدایت
کوئٹہ : ا بولان شاہراہ ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بحال ہے۔ البتہ مسلسل بارشوں کی وجہ سے وقتاً فوقتاً ہیرک کازوے، گشتری نالہ، درنجن نالہ اور یارو کازوے میں سیلابی پانی کے بہاؤ کی وجہ سے ٹریفک مختلف مقامات پر روک دی جاتی ہے، جبکہ لیویز ریسکیو ٹیم ہمہ وقت شاہراہ کے گشت اور عوامی خدمت پر مامور ہیں۔
انھوں نے کہاہے کہ مسافر حضرات غیر ضروری سفر سے گریز کریں جبکہ ضروری سفر کرنے سے قبل رابطہ اور معلومات، صورتحال معلوم کرنے کیلئے ایمرجنسی کنٹرول روم کچھی سے رابطہ کریں 0832-415203۔
