وڈھ میں جاری کشت و خون کے خلاف عوام کا احتجاج، مرکزی آر سی ڈی روڈ احتجاجاً بند

خضدار ( اسٹاف رپورٹرز سے ) وڈھ میں جاری قتل و غارت کے خلاف عوام نے احتجاجاً مرکزی کوٸٹہ کراچی شاہراہ کو بند کر دیا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ وڈھ میں قتل و غارت کا سلسلہ برسوں سے جاری ہے۔ جس میں تاجر برادری اور دیگر کاروباری حضرات کو اغوا براٸے تاوان، بھتہ خوری کے سلسلے میں قتل کیا جا چکا ہے ۔ جن میں ھدایت اللہ لہڑی، ذکریا مینگل، حاجی شیر محمد شیخ محمد عارف مینگل، نانک رام اور اشوک کمار و دیگر شامل ہیں۔ انھوں نے کہاہے کہ آج کا احتجاج قتل و غارت کے حالیہ لہر کے خلاف ہے۔ جس میں شیخ قبیلے کے 8 افراد قتل کیے جاچکے جن میں سے عبدالنبی شیخ مینگل کو دو روز قبل مرکزی شاہراہ وڈھ کے مقام پر قتل کیا گیا ۔ انھوں نے کہاکہ آج کا احتجاج اور روڈ بلاک نہ پہلا اور نہی آخری احتجاج ہے ۔ اس سے قبل مسلسل احتجاج کرتے آرہے ہیں اور عوام نے مرکزی شاہراہ متعدد بار بند کرکے دھرنا دیا ہے۔ مگر ضلعی انتظامیہ ڈپٹی کمشنر خضدار، کمشنر قلات ڈویژن، ڈسٹرکٹ سپریڈنٹ پولیس وغیرہ نے کٸی بار عوام کو تحفظ کے فراہمی کی یقین دہانی کراٸی ہے، کہ قتل و غارت بند ہوگا۔ مگر یہ یقین دہانیاں فقط جھوٹی تسلیاں ثابت ہوٸی ہیں۔ اور انتظامیہ امن و امان کے قیام اور لوگوں کے جان و مال کی تحفظ میں مکمل طورپر ناکام رہا ہے۔ انھوں نے کہاہے کہ احتجاج پر بیٹھے عوام کا مطالبہ ہے حاجی شیرمحمد مینگل، عبدالنبی مینگل، شہید حاصل خان، مغوی وحید احمد، دیگر شہدا کے قاتلوں کو گرفتار کیا جاٸے اور شیخ طاٸفے کو وڈھ میں تحفظ فراہم کیا جاٸے۔ انھوں نے کہاکہ ڈپٹی کمشنر خضدار اور انتظامیہ نے مسلسل جھوٹی تسلیاں دے کر ہمیں مزید عدم تحفظ کا شکار کیا ہے اور ہمارے قاتلوں کو تحفظ فراہم کی ہے۔ اب ہم ضلعی انتظامیہ سے کسی صورت بات نہیں کریں گے۔ مرکزی شاہراہ اس وقت تک بند رہے گا جب تک صوباٸی وزیر داخلہ یا وزیر اعلٰی کوٸی نماٸندہ ہمارے ساتھ مذاکرات کےلیے نہیں پہنچتا۔ ہم نعشیں اٹھا اٹھا کر تھک چکے ہیں اب کسی صورت انتظامیہ کے جھوٹی تسلیوں پر بھروسہ نہیں کریں گے۔ ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post