آزادی پسند بلوچ رہنما ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک نئے ٹویٹ میں کہا ہے کہ ”اگرچہ اسلامی جمیعت طلبا نے مجھے ایک شیلڈ سے نوازا، جب میں بی ایس او آزاد کا آرگنائزر تھا لیکن میں جانتا تھا کہ اس کی قیادت کوئی بھی کرے، یہ ایک فاشسٹ پارٹی ہے۔
مولانا ہدایت الرحمن جانتے ہیں کہ جب مودودی اپنا منشور ابوالکلام آزاد کے پاس لے کر آئے تھے تو انہوں نے کہا تھا کہ آپ کی پارٹی ایک فاشسٹ نسل کو جنم دے گی۔
یاد رہے کہ مولانا ہدایت الرحمان دو دہائیوں سے زائد جماعت اسلامی سے وابستہ ہیں اور ابھی موصوف بلوچستان میں جماعت کے سیکر ٹری جنرل ہیں لیکن انہیں بلوچستان سمیت پاکستان بھرمیں پذیرائی تب ملی جب انہوں نے گذشتہ سال ”حق دو تحریک“ کے نام پر گوادر میں دھرنا دیا اور مردو خواتین کی تاریخی ریلیاں نکالیں اورحالیہ بلدیاتی الیکشن میں بھی کامیابیاں سمیٹ لیں۔
مولانا ہدایت الرحمان کو بلوچستان میں جماعت اسلامی سے زیادہ”حق دو تحریک“ کے قائد کے نام سے جانا جاتا ہے۔لیکن حق دو تحریک کے نام پر پذیرائی کے بعد موصوف ابھی بلوچستان میں جماعت اسلامی کو فروغ دینے اور لوگوں کو جماعت میں شامل کرنے کیلئے تبلیغ کر رہے ہیں۔ لیکن بلوچ طلبا کیخلاف نازیبا بات کرنے پر بلوچستان میں اب وہ مکمل طورپر متنازع بن چکے