آواران میں مشکے کور (ندی) کا سب سے بڑا پُل ٹوٹنے سے ضلع آواران کا رابطہ ،جھاو لسبیلہ کوئٹہ اور کراچی سمیت اندرون بلوچستان سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے.
بتا یا جا رہاہے گذشتہ تین دِنوں سے موبائل نیٹورک بھی غائب ہے. لوگوں کو خوراک اور ادویات کی قلت کا سامنا ہے.
انھوں نے مطالبہ کیا ہے حکومتِ بلوچستان آفت زدہ آواران کیلئے متبادل بندوبست کرکے عوام کو بھوکوں مرنے سے بچائیں ۔
دریں اثناء نوشکی سے اطلاعات ہیں کہ جمعہ کی رات ہونے والے مون سون کی طوفانی بارشوں سے لوگوں کی کافی جانی و مالی پہنچا ہے ۔
علاقہ مکینوں کا الزام ہے کہ کیبل کا بہانہ بنا کر پچھلے سترہ گھنٹے سے بجلی اور نیٹ ورک کو بند رکھا گیا ہے۔
رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے پتہ نہیں چلتا کہ لوگ کس طرح کے حالات سے دوچار ہیں ۔
احمد وال سے بھی اطلاعات ہیں کہ سیلابی ریلہ احمدوال کے تمام کِلّیوں، بَٹّو، کلی نہال خان، کلی ھارونی، پُرانا احمدوال، کلی اعظم، کلی سَیَدان، جورکین، کَڈّی ڈیڈار، ڈیڈار اور سرمل کے علاقوں میں بارشوں کی تباہی و نقصات سے فی الحال ضلعی انتظامیہ بے خبر یے ۔