عبدوئی سرحد پہ پھنسنے کی وجہ سے ضلع کیچ کے علاقے ہوشاپ کے رہائشی فقیر جان ولد دلدار وفات پاگئے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ کئی دنوں سے عبدوئی سرحد پر تیل کے کاروبار سے منسلک گاڑیوں کو پاکستانی فورسز کی جانب سےروکے رکھا گیا ہے، پہاڑی و گنجان علاقہ ہونے کی وجہ سے لوگ بے یارومدگار تپتی دھوپ میں اذیتیں سہہ رہے ہیں۔
تیل کے کاروبار سے منسلک ہزاروں افراد کو خوراک کی قلت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ اس ڈرائیور فقیر جان اپنی جان کی بازی ہارگیا ہے۔
خیال رہے کہ مغربی و مشرقی بلوچستان میں روزگار کے موقع نہ ہونے کی وجہ سے اکثر نوجوان تیل کے کاروبار سے وابسطہ ہیںجہاں فورسز کی سختیاں ہر روز بڑھتی جارہی ہیں جن کی وجہ سے اکثر اس نوعیت کے واقعات رونماء ہوتے آرہے ہیں۔
رواں سال اپریل کے مہینے میں بلوچستان کے سرحدی علاقے چاغی میں پاکستانی فورسز نے فائرنگ کرکے حمید نامی ڈرائیور کو قتلکردیا جبکہ متعدد گاڑیوں کو ریگستان میں ناکارہ کرکے ڈرائیوروں کو پیدل چھوڑ دیا گیا جس سے مزید ڈرائیور جانبحق ہوئیں۔
واقعہ کے خلاف مظاہرہ کرنے والے مظاہرین پر بھی فورسز کی فائرنگ سے آٹھ افراد زخمی ہوئے تھے۔
اسی طرح گذشتہ سال مغربی و مشرقی بلوچستان کو جدا کرنے والی گولڈ سمتھ لائن پہ ایرانی سرحدی فورسز نے فائرنگ کرکے تیسسے زائد لوگوں کو قتل کیا تھا