شال ( اسٹاف رپورٹر سے، ویب ڈیسک ) بلوچستان میں حالیہ مون سون کی طوفانی بارشوں کے باعث دیگر علاقوں کی طرح سرحدی علاقہ چاغی اور اس کے ارگرد کے شہر اور دیہاتوں سمیت پہاڑوں میں بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال سے کئی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔
علاقائی ذرائع کا کہناہے کہ
گذشتہ رات سے دالبندین و دیگر نواحی علاقوں میں طوفانی بارشوں کا پانی سیلابی ریلوں کی صورت میں داخل ہونا شروع ہوگئے ہیں۔
دالبندین کا نواحی کچی آبادی کلی محمد رحیم زیر آب آگیا ہے جہاں گھروں میں پانی داخل ہونے سے مکین بے گھر ہوگئے ہیں ۔
اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلے سے متعدد کچے مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے ۔ جبکہ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت بارش کا پانی گھروں سے نکال رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حفاظتی بند نہ ہونے کی وجہ سے علاقے میں سیلابی ریلہ داخل ہوا ہے ۔
اس طرح چاغی بازار اور برآبچاہ میں سیلابی ریلہ داخل ہو نے کی اطلاع موصول ہواہے ۔ کہاجارہاہے کہ سیلابی ریلے سے کچے دوکانیں اور مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے ۔
ادھر ماشکیل میں بُھگ کے علاقے ہامون ماشکیل میں سیلابی ریلے آنے سے ماشکیل کا دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ علاقے میں آمد و رفت کے ذرائع محدود ہونے سے اشیائے خوردنوش کی قلت کا اندیشہ ہے۔
آخری اطلاع تک زیر آباد علاقوں سے کسی قسم کی جانی نقصانات کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہے ۔ اور نہیں حکومتی سطح پر امدادی کاروائیوں کا آغاز کیا جا سکا ہے۔