سرکاری حمایت یافتہ گروہ کے سرغنہ کو دودرجن ساتھیوں سمیت عوام نے پکڑ لیا ، منشیات برآمد

دالبندین ( ویب ڈیسک ) بلوچستان ضلع پنجگور کے علاقے بونستان سے تعلق رکھنے والے شکیل عرف شکو ولد ڈاکٹر عبدالحمیداور ڈیتھ اسکواڈ پنجگور کے اہم رکن شاپاتان پنجگور کے رہائشی ملا شریف کو افغانستان سے متصل بلوچستان کے سرحدی علاقے دالبندین سے بھاری مقدار میں منشیات کے ساتھ مقامی افراد نے گرفتار کرکے فورسز کے حوالے کردیاہے ۔ علاقائی ذرائع نے اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ افراد کو بھاری مقدار میں منشیات اور بندوقوں کے ساتھ گرفتار کیا گیاہے ۔ ان کے مطابق مزکورہ گروہ مبینہ طورپر منشیات لوٹنے کے غرض سے دالبندین آئے ہوئے تھے ۔ جہاں انہوں نے منشیات لوٹ لیا ، تو علاقائی افراد نے ان کا تعاقب کرتے ہوئے انہیں پکڑ لیا اور بعد ازاں اینٹی نارکوٹکس فورس کے حوالے کردیا۔ آپ کو علم ہے مذکورہ افراد کا تعلق سرکاری حمایت یافتہ گروہ یعنی ڈیتھ اسکواڈ سے ہے ۔ ان جرائم پیشہ افراد کو علاقے میں منشیات فروشی سمیت دیگر سماجی برائیوں میں فورسز نے مکمل چوٹ دے رکھی ہے۔ خیال رہے کہ بلوچستان میں قوم پرست حلقوں کا رائے ہے کہ فورسز نے بلوچستان بھر میں مسلح جتھے تشکیل دے دی ہیں ، جنہیں حرف عام میں ڈیتھ اسکواڈ کے نام سے جانا جاتاہے ، اور مذکورہ گروہوں پر یہ الزام بھی عائد کرتے آر ہے ہیں کہ یہ علاقے میں لوگوں کو قتل اور اغواء کرنے میں براہ راست ملوث ہیں۔ آپ کو یہ بھی علم ہے ڈیتھ اسکواڈ شکیل گروپ اور ملا شریف بلوچ آزادی پسند تنظیموں کے بھی نشانہ پر رہے ہیں،ستائیس دسمبر دوہزار بیس کو پنجگور کے علاقے عیسی میں مذکورہ گروہ سے تعلق رکھنے والے حسن جان نامی شخص کو ایک بم حملے میں نشانہ بناکر ہلاک کیا گیا تھا جس کی ذمہ داری بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم بی این اے (سابقہ بی آر اے) نے قبول کی تھی۔ باخبر ذرائع کے مطابق مذکورہ گروہ کے سربراہ شکیل نے آٹھ جنوری دوہزار اکیس کو بونستان چونگی سر پنجگور میں بلوچ صحافی سفر خان بلوچ اور بی این ایم کے رہنماء ایوب اسرار کے گھر پر بھی دھاوا بول کر خواتین کو زدو کوب کیا گیا تھا اور گولیاں چلائیں تھیں ۔ جس سے اہل محلہ جمع ہوگئےتھے لوگوں کے اکھٹے ہونے اور مداخلت سے مسلح افراد لوگوں کو قتل کی دھمکیاں دیتے ہوئے واپس چلے گئےتھے ۔ اس طرح گذشتہ سال تیل کے کاروبار سے وابستہ وحید ولد کریم داد اور بلال ولد عیسیٰ جان کو فورسز نے حراست میں لے کر لاپتہ کیا تھا۔ عینی شاہدین کے مطابق مذکورہ دونوں افراد کو فورسز نے شکیل کی نشاندہی و شناخت کے بعد حراست میں لے کر لاپتہ کردیاتھا ۔ خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے تربت پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے فقیر ولد پیر محمد سکنہ پروم پنجگور کو گرفتار کیا۔ پولیس نے مذکورہ شخص کی زیر استعمال گاڑی سے 2 عدد کلاشنکوف 8 میگزین بمہ 134 روند برآمد کرکے ملزم کے خلاف اسلحہ آرڈیننس کے تحت مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ شخص کا تعلق ماضی میں بلوچ آزادی پسند تنظیم لشکر بلوچستان سے تھا جو بعدازاں سرینڈر ہوکر اس وقت علاقے میں فوجی سربراہی میں چلنے والی ڈیتھ اسکواڈ کا سربراہ ہے اور علاقے میں چوری و ڈکیٹی سمیت دیگر سماجی برائیوں میں ملوث ہیں۔ مذکورہ شخص نے گذشتہ سال اکتوبر میں پروم سے نواز ولد عبدالمالک سکنہ کریچی رخشان کو تیل بردار گاڑی سمیت اغواء کرکے اس کو قتل کرکے تین روز بعد اس کی بوری بند لاش پھینکی تھی، اس کے علاوہ علاقے میں جتنے بھی چوریاں ہوئے ہیں وہ براہ راست ملوث رہا ہے۔دوسری جانب پولیس نے چند ہی گھنٹوں کے بعداس کو گاڑی و بندوقوں سمیت چھوڑ دیا تھا۔

Post a Comment

Previous Post Next Post