شوہرسابقہ گورنر کا پی آر او تھا منظر عام پر لاکر انصاف فراہم کیاجائے ۔ نازنین بلوچ کی پریس کانفرنس

شال ( اسٹاف رپورٹر سے ) سابقہ گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی کے پی آر او ،لاپتہ جمیل احمد سرپرہ کی اہلیہ نازنین بلوچ اپنی بہن ںیبو بلوچ اپنے خاندان کے ہمراہ ،سانحہ زیارت کے شہدا کے فوج کے جعلی مقابلے میں ھلاکت خلاف اور لاپتہ افراد کی بازیابی کیلے ریڈ زون شال میں پا نچویں دن سے جاری احتجاجی کیمپ سے دیگر مظاہرین رہنماوں کے ساتھ مل کر پریس کانفرنس کی ۔ پریس کانفرنس دوران صحافیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ آپ میری آواز سننے اور حکام بالا تک پہنچانے میں میری اور میرے بچوں کی مدد کرینگے ۔ نازنین بلوچ نے پریس کانفرنس دوران اپنی شوہر کی جبری گمشدگی بارے تفصیلات دیتے ہوئے کہاکہ میرا شوہر میر جمیل احمد سرپرہ جو ایک سرکاری ملازم اور سابقہ گورنر بلوچستان احمد خان اچکزئی کا پی آر او تھا ۔ انھوں نے کہاکہ سات سال قبل 25 جولائی کی رات ہمارے گھر واقع گرین ٹاؤن سریاب روڈ کویٹہ سے ATA اور FC کے اہلکاروں نے جمیل کو گرفتار کیا اور بعد میں انہیں لاپتہ کردیا گیا ۔ انھوں نے کہاکہ اپنی شوہر کی رہائی اور اپنے چھوٹے معصوم بچوں کے ساتھ تما م ذمہدار فورمز پر آواز اٹھاچکی ہوں ، لیکن میرے شوہر کو اب تک رہا نہیں کیا گیا اور نا ہی اس کے حوالے سے ہمیں کوئی اطلاع دی گئی ہے کے وہ کس حال میں ہے ہم انہتائی کرب و غم سے اس وقت گزر رہی ہیں۔ ا نھوں نے کہاکہ میری سسر اور جمیل احمد سرپرہ کے والد عبدالغنی اپنے بیٹے کے انتظار میں اس دنیا فانی سے چلے گئے اور جمیل احمد کی والدہ بھی 7 سالوں سے ساری رات دروازے پہ نظریں لگائے بیٹھی رہتی ہے کے کب میرا بیٹا واپس آئے گا ۔ نازنین بلوچ نے کہاکہ میری دو چھوٹے بچے ہیں میں حکام بالا سے پرزور مطالبہ کرتی ہوں کہ میری بچوں اور مجھ پہ رحم کرئیں جمیل احمد سرپرہ کو رہا کرئیں ۔ انھوں نے کہاکہ سانحہ زیارت کے بعد ہم بے حد پریشان اور ذہنی اذیت سے گزر رہی ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ ا گر میری شوہر سے کوئی گناہ سرزد ہوا ہے تو اسے عدالت میں پیش کرئیں اور جو قانون کے مطابق سزا ہوگی ہہمیں قبول ہوگا ۔ لیکن جس کرب میں ہم مبتلا ہیں ہمیں اس سے نجات دلائیں ، ہمیں ہمارے گھر کی خوشیاں اور میری بچوں کو ان کے والد کو لوٹا دیں ۔ پریس کانفرنس دوران انھوں نے کہاکہ آج رات 7 سے 10 بجے تک ایک ٹوئیٹر کیمپین چلایا جائے گا #ReleaseJameelSarparah ۔ تمام انسان دوست لوگ اس کا حصہ بنیں اور انصاف کیلے آواز بلند کریں ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post