کوئٹہ وائس فار بلوچ مسئنگ پرسنز کے بازیابی کیلئے لگائے گئے کیمپ کو 4712 دن مکمل

شال ( اسٹاف رپورٹر سے ) بلوچ جبری لاپتہ افراد شہداء کے بھوک ہڑتال کیمپ کو 4712 دن ہوگئے ۔اظہار یکجہتی کرنے والوں میں مختلف طبقہ کے لوگ کیمپ آکر لواحقین سے اظہار کی ۔ اس دوران وی بی ایم پی کے رہنما ماما قدیر بلوچ نے مخاطب ہو کر کہا کہ بلوچ قوم جاگ گیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ بلوچستان کے بچے بچے کو اپنی غلامی کا احساس ہوگیا ہے ہر کوئی نیند سے بیدار ہوگیا ہے ہر کوئی لاپتہ افراد کی بازیابی کا نعرہ لگا ر ہے ہیں ۔ ماما نے کہاکہ اس پرامن جدوجہد میں خون بہتا ہے اور خون بہتے رہے گا۔ ان عظیم لوگوں کا خون بہتا رہے گا اور یہ خون ضائع نہیں ہونگے ۔ انھوں نے کہاکہ شہیدوں کے خون سے غلامی کی تاریک راہیں روشن کرن میں بدل رہے ہیں ، کیوں کہ جدوجہد میں ہزاروں بلوچ فرزندوں نے اپنے پیاروں کی سلامتی کے لئے اپنا خون بہایا ہے۔ انھوں نے کہاکہ دنیا میں ایسے بہت کم انسان پیدا ہوتے ہیں جو انسانیت کی خاطر مظلوم قوموں کے لئے اپنی آواز بلند کرکے کٹھن اور دشوار را ہوں میں اپنے جان کا نذرانہ نہ پیش کرتے ہوں ۔ ماماقدیر بلوچ نے مذید کہا کہ بلوچ نوجوانوں میں ڈاکٹرز انجینئر قانون دان اور زندگی کے مختلف شعبات سے تعلق رکھنے والے موجود ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ آج ہمارے دشمن نے بلوچ نوجوانوں کے حوصلہ کو دیکھ کر حواس باختہ ہوا ہے کیوں کہ ان کے سوچ فکر نظریہ نے ریاست کو پریشان کردیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ یہی وجہ ہے ریاستی فورس اس لیے بلوچستان کے تمام علاقوں میں آپریشن کو اور تیز کردیا گیا ہے۔ ان آپریشن میں کئی خواتین بچے شہید اور زخمی ہوئے ہیں اور کئی جبری لاپتہ ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ روزانہ کئی بلوچ جبری لاپتہ اور شہید کئے جارہے ہیں ۔ یہ سوال ہر شخص کے ذہن میں گونج رہاہے کہ کچھ لوگ ریاستی خدمت گزاری کیلے بلوچ عوام کو ورغلا رہے ہیں ۔ تو اب ان کا احتساب لازمی ہوہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post