حقیقی حب الوطنی کا تقاضا ہے کہ ہم ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے اور تذلیل سے پرہیز کریں۔

بلوچ نیشنل موومنٹ کے سابقہ مرکزی سیکرٹری جنرل رحیم بلوچ ایڈووکیٹ نے اپنے ٹیوٹ میں کہاہے کہ چاغی میں پاکستان کے وحشی اور بے لگام فرنٹیئر کور کے ہاتھوں بلوچ نسل کشی کے حالیہ واقعات میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔ 2002 میں پاکستان میں جمہوریت کی نام نہاد بحالی کے بعد سے شہباز شریف کی حکومت 9ویں حکومت ہے جو فوج کی بلوچ نسل کشی کی پالیسی کو جاری رکھے ہوئے ہے۔
انھوں نے کہاکہ ہم سب جانتے ہیں کہ بلوچ قوم کے تمام مصائب کی وجہ بلوچستان پر پاکستان کا استعماری قبضہ ہے۔ لہٰذا تمام بلوچ محب وطن خواہ وہ جمہوری یا مسلح جدوجہد پر یقین رکھتے ہوں، اپنی صفوں کو متحد اور منظم کرنے پر توجہ دیں اور اپنی تمام تر توانائیاں اور مہارتیں بلوچستان کی آزادی کے لیے اپنے اپنے طریقے پر لگائیں۔ ایڈوکیٹ نے کہاکہ پاکستان کی کسی بھی سیاسی جماعت یا حکومت سے خیر کی امیدیں رکھنا بالکل غیر حقیقی ہے۔ انھوں نے کہاکہ حقیقی حب الوطنی کا تقاضا ہے کہ ہم ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے اور تذلیل سے پرہیز کریں۔ کیونکہ ٹانگیں کھینچنے کی ایسی پالیسی، مشق اور رویہ تنگ نظری کو فروغ دیتا ہے جو لازم تحریک کو غیر ضروری تقسیم اور کمزوری کی طرف لے جاتاہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post