فلائٹ کی نہیں اسلحے کی ضرورت ہے،دنیا شاید مجھے آخری بار زندہ دیکھ رہی ہے، یوکرینی صدر

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یورپی رہنماؤں کے نام اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ممکن ہے آپ مجھے آخری بار زندہ دیکھ رہے ہوں۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کہتے ہیں کہ روسی فوج آج دارالحکومت پر قابض ہونے کے لیے فیصلہ کن حملہ کرنے والی ہے۔ انہوں نے یورپی رہنماؤں پر واضح کیا کہ ممکن ہے کہ وہ انہیں آخری بار زندہ دیکھ رہے ہوں۔ صدر زیلنسکی نے کیف میں اپنے ہاتھ سے بنائی ویڈیو جاری کر دی اور کہا وہ آخری وقت تک آزادی کا دفاع کریں گے۔ یورپی یونین اور امریکا یوکرین میں فوجی دستے بھیجنے سے تاحال گریز کر رہے ہیں جبکہ برطانیہ اور کینیڈا نے روس کے صدر اور وزیر خارجہ پر پابندیاں لگا دی ہیں، امریکا نے بھی صدر پیوٹن پر پابندیاں لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ نیٹو سیکریٹری جنرل اسٹولن برگ کہتے ہیں کہ اتحادیوں کی حفاظت کے لیے جو کچھ کرنا پڑا کریں گے۔ امریکی میڈیا کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمر زیلنسکی نے یوکرین سے انخلا میں مدد کے لیے واشنگٹن کی پیشکش کو ٹھکرا دیا ہے۔ ایسیوسی ایٹڈ پریس نے ایک سینئر انٹیلی جنس اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ زیلینسکی کا کہنا ہے ’یہاں لڑائی ہو رہی ہے۔ مجھے اسلحے کی ضرورت ہے، نکلنے کے لیے فلائٹ کی نہیں۔‘ واشنگٹن پوسٹ نے امریکی اور یوکرینی حکام کا بھی حوالہ دیا تھا جن کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت زیلنسکی کی مدد کے لیے تیار ہے۔ سوشل میڈیا پر روسی حملے کے جواب میں زیلینسکی کی بہت تعریف کی جا رہی ہے۔ زیلینسکی جو ایک سابق کامیڈین اور اداکار رہ چکے ہیں، انھوں نے ایک تقریر میں لڑائی جاری رکھنے کے عزم کیاکا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا ’ہم پر حملے کرتے ہوئے آپ کو ہمارے چہرے نظر آئیں گے، ہماری پیٹھ نہیں۔‘

Post a Comment

Previous Post Next Post