سبی:بختیار آباد ڈومکی میں مسلح افراد نے گھر میں گھس کر تین بچیوں کو اسلحہ کے زور پر اغواء کر لیا،بختیار آباد انتظامیہ کاروائی گریزاں ہیں،چوبیس گھنٹے گزر گئے تاحال مقدمہ درج نہیں کیا گیا اور نہ ہی مغویوں کو بازیاب کرایا گیا، اغواء ہونے والی بچیوں کی زندگیوں کو خطرہ ہے اور ہماری جانوں کو خطرہ ہے،سبی انتظامیہ اور خفیہ ادارے ہمیں انصاف دلائیں،ان خیالات کا اظہار نذیر احمد شیرانی نے اپنے بہنوں ہدایت بی بی اور زبیدہ بی بی کے ہمراہ میڈیا نیٹ ورک میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا،انہوں نے آہوزار روتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ ہمارا تعلق ضلع سبی کے تحصیل لہڑی سے ہے اور ہم بختیار آباد ڈومکی کے علاقے سول ہسپتال کے قریب رہائش پذیر ہیں ہفتہ اور اتوار کے درمیانی شب تقریبا سات بجے نور احمد اور بشیر احمد اپنے آٹھارہ مسلح ساتھیوں کے ہمراہ جو اسلحہ،ڈنڈوں سے لیس تھے ہمارے گھر پر حملہ کیا اور ہمیں تشدد کا نشانہ بنایا ہے اور میرے تین بھانجیو ں صنم گل عمرپندرہ سال،حنا گل عمر تیرہ سال اور نایاب گل عمر دس سال کو زبردستی اغواء کرکے اپنے ہمراہ لے گئے،انہوں نے کہا کہ نوراحمد اور بشیر احمد اور ان کے ساتھیوں کو ہم لوگوں نے اللہ قرآن کا واسطہ دیا ہے لیکن انھوں نے قرآن پاک کی بے حرمتی کی ہے،انہوں نے بتایا کہ واقعے کے بعد ہم لیویز تھانہ بختیار آباد ڈومکی گئے اور ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لئے درخواست دی ہے تاحال چوبیس گھنٹے گذرنے کے باوجود تحصیلدار لہڑی مقدمہ درج نہیں کیا ہے اور نہ ہی ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہی ہیں،انہوں نے بتایا کہ ملزمان بااثر ہونے کے باعث بختیار آباد لہڑی میں سر عام پھیر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اغواء ہونے والے تینوں بچیاں کس حال میں ہیں ہمیں معلوم نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ ان تینوں بچیوں سمیت ہماری زندگیوں کو شدید خطرہ لاحق ہے انہوں نے کمشنر سبی ڈویژن اور ڈپٹی کمشنر سبی سے اپیل کی ہے کہ واقعے میں ملوث ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے اغواء ہونے والے تینوں بچیوں کو باز یاب کرایا جائے اور ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے انہوں نے مذید کہا کہ اگر ہمیں انصاف فراہم نہیں کیا گیا تو ہم انصاف کے حصول کے لئے بلوچستان ہائی کورٹ کا رجوع کریں گے