موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق متحدہ عرب امارت سے جبری گمشدگی کا شکار عبدالحفیظ بلوچ کی بازیابی کے لئے کراچی میں احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا جائے گا-
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارت سے اغواء کے بعد وہاں کے خفیہ اداروں کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے عبدالحفیظ کی گرفتاری و جبری گمشدگی کے خلاف دو فروری بروز بدھ کو کراچی میں احتجاجی مظاہرہ کیا جائے-
یاد رہے متحدہ عرب امارت میں مقیم بلوچستان کے ضلع خضدار سے تعلق رکھنے والے کاروباری شخصیت عبدالحفیظ زہری کو رواں سال 27، جنوری کو متحدہ عرب امارت کے انٹر نینشنل سٹی میں واقعہ انکے گھر کے پارکنگ سے اغواء کیا گیا تھا انکی جبری گمشدگی کی اطلاع انکے لواحقین نے دی تھی-
عبدالحفیظ کی والدہ نے سوشل میڈیا پر جاری کردہ اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ان کا خاندان خضدار سے جان بچا کر دبئی منتقل ہوا- عبدلحفیط زہری کی والدہ کا کہنا تھا کہ عبدالحفیظ اس وقت امارات میں موجود خاندان کے گیارہ افراد کے کفالت کررہے ہیں اگر انہیں پاکستان منتقل کردیا گیا تو خدشہ ہے خاندان کے دیگر افراد بھی پاکستان بدر کردئے جائینگے-
جبری گمشدگی کا شکار عبدلحفیط کی ہمشیرہ اور لاپتہ عبدلحمید زہری کی اہلیہ فاطمہ عبدالحمید نے کراچی میں موجود طلباء، سیاسی، سماجی، و انسانی حقوق کے کارکنان کو کراچی مظاہرہ میں شریک ہونے کی درخواست کی ہے-
دریں اثناء راشد حسین بلوچ بھی تین سال قبل عبدالحفیظ کے ہمراہ متحدہ عرب امارت کے شہر عجمان سے انٹرنیشنل سٹی جاتے ہوئے شارجہ سے خفیہ اداروں کے ہاتھوں لاپتہ کردیا گیا تھا جسے بعد میں غیر قانونی طریقہ سے پاکستان منتقل کردیا گیا ہے-عبدلحفیظ راشد حسین کے کزن ہیں جبکہ راشد حسین کے جبری گمشدگی کے چشم دید گواہ بھی ہیں