اطلاعات کے مطابق پاکستانی سیکورٹی فورسز اور خفیہ اداروں نے زہری سے دو بھائیوں کو حراست لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے-
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع خضدار کے تحصیل زہری سے آج علی الصبح سیکورٹی فورسز نے چھاپہ مارتے ہوئے دو بھائیوں کو حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے جبکہ زہری کے رہائشی ایک اور نوجوان کوئٹہ سے حراست بعد لاپتہ کردیا گیا ہے-
زہری سموانی کے مقام سے آج صبح فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے دو بھائیوں کی شناخت سمیع اللہ اور ثواد خان ولد نصیر احمد کے ناموں سے ہوئی ہے جبکہ کوئٹہ سے جبری گمشدگی کے شکار نوجوان کی شناخت زاکر ولد تاج محمد کے نام سے ہوئی ہے جو زہری کاہان کا رہائشی ہے-
علاقائی ذرائع کے مطابق تینوں نوجوانوں کو حراست بعد سیکورٹی فورسز اپنے ہمراہ لے گئے جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں-
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے واقعات اکثر رپورٹ ہوتے رہے ہیں۔ خضدار زہری ہی کے رہائشی دو نوجوان عرفان زہری اور قادر کنول بھی گذشتہ کئی ماہ سے جبری گمشدگی کے شکار ہوئے تھے جو تاحال بازیاب نہیں ہو سکے ہیں۔
بلوچستان میں لاپتہ افراد کا مسئلہ دن بدن گھمبیر صورتحال اختیار کرتا جارہا ہے۔
بلوچستان کے سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کی جانب سے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے گذشتہ طویل عرصے سے کوششیں جاری ہیں اور ساتھ ہی کوئٹہ اور کراچی پریس کلب کے سامنے گذشتہ ایک دہائی سے لاپتہ افراد کے لواحقین بھی سراپا احتجاج ہیں