قلات میں بجلی کی تاروں کو ٹو فیس کرنے اور سوئی گیس کی بندش کے خلاف خواتین اور بچے سڑکو ں پر نکل آئے

قلات: قلات میں بجلی کی تاروں کو ٹو فیس کرنے اور سوئی گیس کی بندش کے خلاف خواتین اور بچے سڑکو ں پر نکل آئے مشتعل خواتین نے کوئٹہ کو کراچی سے ملانے والی قومی شاہراہ پر دھرنا دیکر نے شدید احتجاج کیا اور قومی شاہراہ پر روکا وٹیں ڈال کر قومی شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیئے بند کر دیا جس سے سڑک کی دونوں جانب گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئی اور ہزاروں مسافر پھنس کر رہ گئے مظاہرے کی قیادت سابق خاتون کونسلر بی بی نور حسنی سکینہ بلو چ بی بی افروز خان بی بی اور دیگر نے کیااس موقع پر خواتین نے شدید نعرے بازی کی اور قلات انتظامیہ مردہ بجلی دو گیس دو یا کرسی چھوڑ دو اور ہماراحق دو کے فلگ شگاف نعرے بھی لگائیں مظاہرین کا کہنا تھا کہ قلات میں نہ بجلی ہے نہ گیس فراہم کیا جاتا ہے قلات جو ملک کے سرد ترین علاقوں میں شمار ہوتی ہے اور یہاں سردیوں میں اکثر و بیشتر درجہ حرارت نقطہ انجماد سے بھی نیچے ہو تا ہیں مگر اس سرد ترین علاقے کو نہ بجلی فراہم کیا جاتا اور نہیں سوئی گیس فراہم کی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ قلات میں کیسکو کی جانب سے بجلی کی تاروں کو روزانہ ٹو فیس کیا جاتا ہے جس سے بجلی کسی کام کا نہیں رہتا ہے بجلی کو روزا نہ ٹو فیس کرنے سے علاقہ میں پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہیں انہوں نے کہا کہ آئے روز کی بجلی کو ٹو فیس کرنے سے قلات کے شہری عزاب میں مبتلا ہو گئے ہیں ہم آج مجبور ہو کر احتجاج کا راستہ اپنا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ قلات میں سوئی گیس گزشتہ کئی سالوں سے معطل ہے اور سوئی گیس کی پریشر مکمل طور پر صفر ہیں مگر سوئی گیس کمپنی کی جانب سے سلو چارجز کے نام سے قلات کے لو گوں کو دونوں ہاتھو ں سے لوٹنے کے سلسلہ جاری ہے سوئی گیس کی جانب سے قلات کوگیس نہیں دیا جارہا ہیں مگر قلات کے عوام کو بھاری بھرکم بلوں کی وصولی کا سلسلہ بھی جاری ہیں احتجا جی دھرنے میں محتلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے عہدیداران اظہار یکجہتی کے لیئے پہنچ گئے جن میں جمعیت علماء اسلام کے ضلعی ترجمان مولانا محمد قاسم لہڑی بلوچستان نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر میر قادر بخش مینگل احمد نواز بلوچ حلیم مینگل اور دیگر بھی شریک ہوئے اس موقع پر خواتین نے ضلعی انتظامیہ کیسکو حکام اور سوئی گیس کمپنی کے خلاف شدید نعرے بازی کیں خواتین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم قلات والے پاکستان کے شہری نہیں کیا ہمیں نہ بجلی اور گیس جیسی بنیادی ضروریات بھی نہیں دی جاتی ہیں انہوں نے کہا کہ ہم آج اپنے حق کے لیئے سڑکوں پر نکلے ہیں اگرہمیں گیس بجلی نہیں دیا گیا تو ہم احتجاج کا دائرہ پو رے صوبے تک پھیلادیں گے جس کی زمہ داری کیسکو حکام اور سوئی گیس کمپنی پر آئد ہو گی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام کے ضلعی ترجمان نے کہاکہ کیسکو قلات اور سوئی گیس کی ظلم و زیادتیوں کے باعث آج خواتین اور بچے اپنے گھروں سے نکل کر احتجاج کررہے ہیں یا کیسکو اور سوئی گیس کمپنی کی نااہلی کا ثبوت ہیں جمعیت علماء اسلام احتجاجی خواتین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے اور ان کے مطالبات کی بھر پور ہمایت کا علان کرتی ہیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بی این پی کے ضلعی صدر میر قادر بخش مینگل نے کہاکہ قلات میں عوام کیسکو اور سوئی گیس کی نااہلی سے تنگ آچکے ہیں کیسکو کی جانب سے بجلی کی تاروں کو ٹو فیس کر نا روز کا معمول بن چکا ہیں اور سوئی گیس کمپنی کی جانب سے کئی بار عوامی احتجاج کے باوجود گیس فراہم نہ کرنا قلات کے شہریوں کے ساتھ ظلم کے مترادف ہیں مظاہرین نے دو گھنٹے طویل روڈ بلا ک کے بعد ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سید مقصواحمد شاہ اور ایس ڈی او کیسکو قلات سے کامیاب مزاکرات کے بعد اپنا احتجاج ختم کر دیا اور پرامن طور پر منتشر ہو گئے

Post a Comment

Previous Post Next Post