کوہلو ( نامہ نگار ) تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات محکمہ ایجوکیشن کے وزیر میر نصیب اللہ مری نے نیشنل پریس کلب کے صدر محمد شفیع مری کو دھمکی آمیز کال کرکے انہیں اہلخانہ سمیت لاپتہ کرنے کی دھمکی دیدی اور منسٹر آف ایجوکیشن نے صحافی کے ساتھ گالی گلوج کا آزادانہ استعمال کیا ہے۔
بعد ازاں منسٹر آف ایجوکیشن کے قریبی رشتے دار محکمہ زراعت کے آفیسر دل ملک مری نامی شخص نے مقامی صحافی نذر بلوچ اور مالی جان مری کا راستہ روک کر انہیں دھمکیاں دی گئیں جس کیخلاف آج نیشنل پریس کلب کوہلو کے صحافیوں نے اپنے منہ پر پٹیاں باندھ کر احتجاج ریکارڈ کی ہے اس موقعے پر صحافی برادری کا کہنا تھا کہ ضلع کوہلو میں آزاد صحافت پر قدغن لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے جو یہاں سچ بولنے کی کوشش کریگا انہیں اغواء اور ماں بہن کی گالیاں دی جاتیں ہیں ہمارے صحافی دوستوں کو سڑکوں و چوکوں پر روک کر سرکاری ملازمین اور آفیسران دھمکیاں و گالیاں دیتے ہیں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے صحافی برادری کا مزید کہنا تھا کہ آج ہمارے ساتھ ہمارے پورے خاندان کو ٹارچر کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے وہ ازیت میں مبتلا ہیں صحافی برادری نے کل بروز جمعرات کو دوبارا احتجاج کی کال دے کر سیاسی پارٹیوں، تاجر برادری، وکلاء برادری، طلبہ تنظیموں سمیت سول سوسائٹی سے شرکت کا مطالبہ کیا ہے