کرپشن ثابت ہونے پر برطانیہ کا ملک ریاض کا دس سالہ ویزہ منسوخ

ملک ریاض مشکل میں آگئے، کرپشن ثابت ہونے پر برطانیہ کا دس سالہ ویزہ منسوخ کردیا گیا،لندن ہائیکورٹ نے کرپشن کیس میں فیصلہ سنادیا، جس کے تحت ملک ریاض اور ان کے بیٹے علی ریاض کے خلاف لندن ہائی کورٹ نے فیصلے میں کہا ہے کہ عدالت نے یہ ثآبت ہونے پر کہ ملک ریاض نے کرپشن اور جعل سازی سے پیسہ کمایا۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ برطانیہ میں جعل ساز کو رہنے کی اجازت نہیں ہے، اسلئے عدالت کسی کرپٹ آدمی کو برطانیہ میں رہنے کا استحقاق نہیں دے سکتی اس لیے ملک ریاض اور ان کے بیٹے علی ریاض کا ویزہ 10 سال کے لیے منسوخ کیا جاتا ہے۔برطانوی امیگریشن عدالت نے ملک ریاض اور ان کے بیٹے کی ملٹی پل ویزا بحالی کی اپیل بھی مسترد کر دی، کرپشن اور کمرشل بے ضابطگی کے الزامات پر رائل کورٹ آف لندن کی جج نے پراپرٹی ٹائیکون اور ان کے بیٹے کی اپیل کو مسترد کیا۔ملک ریاض اور اس کے بیٹے علی ریاض کے خلاف عدالت نے برطانوی ہوم آفس کا فیصلہ برقرار رکھا، جس میں کہا کیا گیا کہ درخواست گزار ایشیا کا پراپرٹی ٹائیکون ہے،درخواست گزار اور ان کا بیٹا بحریہ ٹاؤن نامی کمپنی چلا رہے ہیں،ان کی کمپنی پر کرپشن اور کمرشل بے ضابطگیوں میں ملوث رہی ہے۔ملک ریاض اور ان کے بیٹے احمد علی ریاض کا 10سال کا ملٹی پل ویزہ برطانوی ھوم آفس نے منسوخ کر رکھا ہے، ملک ریاض اور ان کے بیٹے کی پہلی اپیل17نومبر 2020کو خارج ہوئی تھی جبکہ عدالت نے 10 سال کا ملٹی پل برطانوی ویزا بحال کرنے کی دوسری اپیل بھی خارج کرکے ویزہ منسوخ کردیا ہے۔تریسٹھ سالہ ملک ریاض ایک ٹھیکے دار کے گھر پیدا ہوئے اور والد کے کاروبار میں خسارے کے بعد میٹرک پاس ملک ریاض حسین کو کلرک بننا پڑا، بعد میں فوج میں ایک نچلے درجے کے ٹھیکے دار کی حثیت سے کاروبار کیا،اور اب ان کے ترقی کا سفر جاری ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post