لاپتہ افراد لواحقین کی بھوک ہڑتالی کیمپ 4508 دن سے جاری

جبری لاپتہ افراد لواحقین اور شہدا کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4508 دن مکمل ہوگئے۔ ہفتہ کے روز کیمپ میں وکلا برادری ، سول سوسائٹی اور دیگر طبقہ ہائے فکر کے لوگوں نے آکر لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا بلوچ فرزندوں کی مسخ شدہ لاشیں اس لیے پھینکی جاتی ہیں کہ ریاست انھیں پر امن جدوجہد سے دور رکھنا چاہتی ہے۔ ماما قدیر بلوچ نے کہا تاریخ میں ظلم سہنے والے ظلم کرنے والے کے برابر گناہ گار قرار پائیں گے۔بلوچ قوم کی مائیں جن کے لخت جگر ویرانوں میں پھینک دیے جاتے ہیں اور ان کی بازیابی کی بجائے انھیں ان کی شہادت کی اطلاع ملتی ہے۔ انھوں نے کہا قتل و غارت سے قوموں کو ان کی جدوجہد کے راستے سے نہیں ہٹایاجاسکتاہے ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post