لسبیلہ یونیورسٹی میں کرپشن اور اقرباء پروری سے ادارہ مفلوج بن چکا ہے، شہری ایکشن کمیٹی

اوتھل:لسبیلہ یونیورسٹی میں کرپشن اور اقرباء پروری سے ادارہ مفلوج بن چکا ہے،یونیورسٹی میں اہم پوسٹوں پر بغیر بھرتیوں کے عارضی بنیادوں پر گزشتہ دس سالوں سے اساتذہ تعینات کررکھے ہیں جوکہ یونیورسٹی ایکٹ کے تحت غیرقانونی اقدام ہے،لسبیلہ یونیوررسٹی اس وقت شدید مالی بحران کا شکارہوکر تقریباً3ارب روپے کے خسارے میں چل رہاہے گورنربلوچستان اور دیگر ادارے لسبیلہ یونیورسٹی میں کرپشن اور بدانتظامی کا نوٹس لیکر تحقیقات کرکے ادارے کو دیوالیہ ہونے سے بچائیں ان خیالات کا اظہار شہری ایکشن کمیٹی کے چیئرمین سیدعبدالحفیظ شاہ کاظمی نے اوتھل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ لسبیلہ یونیورسٹی اوتھل کرپشن اوربدانتظامی کا گڑھ بن چکی ہے لسبیلہ یونیورسٹی کی اہم بھرتیوں پر عارضی بنیادوں پر گزشتہ دس سالوں سے تعینات کررکھاہے اور اس پر گورنر بلوچستان جوکہ یونیورسٹی کا چانسلرہے کو بھی بے خبر رکھا گیاہے کیونکہ انہیں عہدوں پر رکھنے کیلئے گورنر کی منطوری لازمی ہے انہوں نے کہاکہ ٹی اے ڈی اے کی مدمیں لاکھوں روپے غیرقانونی طوراور جعلی طریقے سے نکالے جارہے ہیں جبکہ وائس چانسلر کی ماہانہ تنخواہ بھی خفیہ طورپر علحیدہ بناکر نکالی جارہی ہے حالانکہ پے رول میں دیگر ملازمین کے ساتھ انکی تنخواہ کا بھی ذکرہونا چاہیے لیکن یہ سب خفیہ طریقے سے نکالی جارہی ہے جبکہ یونیورسٹی کے ٹھیکوں میں بندربانٹ کرکے من پسندٹھیکیداروں کو نواز کرکرپشن کی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ ڈائریکٹر اسٹوڈنٹس آفیسر کی پوسٹ پر ایک عارضی ٹیچرکو تعینات کیا گیاہے ڈائریکٹر QECپر بھی ایک ٹیچرتعینات ہے جسکا تعلق صوبہ سندھ سے ہے حالانکہ اس عہدے پر بلوچستان کا مقامی افسرتعینات کرنا چاہیے تھا،ڈائریکٹر ORICکی پوسٹ بھی خالی اور اس پر عارضی ٹیچر،ڈائریکٹر فنانشل ایڈپر گزشتہ دس سالوں سے عارضی استاد تعینات ہے ڈائریکٹر گریجویٹ،ہاسٹل پرووسٹ،ایگریکلچرفارم،ڈیری فارم پر بھی عارضی اساتذہ تعینات کرکے کرپشن کی جارہی ہے سید عبدالحفیظ شاہ کاظمی نے کہاکہ یونیورسٹی میں اساتذہ کا کام پڑاھنا ہوتاہے لیکن انکو طلباء سے دوررکھ کران سے ایڈمنسٹریشن کاکام لیاجارہاہے جوکہ تعلیم کی زبوں حالی کا باعث بن رہاہے اور لسبیلہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے ایک خوش آمدی ٹولے کو نواز رکھاہے اور انہیں دوہری پوسٹوں پر تعینات کررکھاہے جس سے نہ صرف ادارے کا بلکہ طلباء کا نقصان ہورہاہے اور اس وقت لسبیلہ یونیورسٹی شدید مالی بحران کا شکارہے اور یونیورسٹی کی بحرانی کیفیت 3ارب سے تجاوز کرگئی ہے انہوں نے گورنربلوچستان اور دیگر اعلیٰ حکام سے لسبیلہ یونیورسٹی میں کرپشن اور اقرباء پروری کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ Share this:

Post a Comment

Previous Post Next Post