بلوچستان میں 8ہزار افراد سڑک حادثات میں لقمہ اجل بن رہے ہیں ر پورٹ

کوئٹہ:پاکستان میں سالانہ 30ہزار 5سو 82 اور بلوچستان میں 8ہزار افراد سڑک حادثات میں لقمہ اجل بن رہے ہیں جن کی یومیہ اوسط 24بنتی ہیں یعنی ہم ہر گھنٹے میں سڑک حادثات کے نتیجے میں ایک قیمتی جان کھو رہے ہیں، روڈ سیفٹی اور آگاہی کے ذریعے سڑک حادثات میں ہونے والی جانی نقصان کو 50سے 70فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے اس سلسلے میں چیمبر آف کامرس کا ہمیں تعاون درکار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار موٹروے پولیس کے سینئر پٹرولنگ آفیسر اظہر الرحمن نے ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان کے عہدیداران و ممبران کے ساتھ منعقدہ آگاہی سیشن کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ اس سے قبل چیمبر آف کامرس کے صدر فدا حسین دشتی، سینئر نائب صدر محمد ایوب مریانی اور نائب صدر امجد علی صدیقی نے موٹروے پولیس کے آفیسران کو چیمبر آف کامرس آنے پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہاکہ روڈ سیفٹی آویرنس مہم سے متعلق چیمبر آف کامرس کے عہدیداران اور ممبران موٹروے پولیس کا ہر ممکن ساتھ دے گی بلکہ ٹریفک قوانین پر عمل درآمد معاشرے کے ہر فرد اور شہری کی ذمہ داری بنتی ہے۔ انہوں نے موٹروے پولیس کی جانب سے روڈ سیفٹی آویرنس سے متعلق جاری پروگرامز کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ اس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ اس موقع پر موٹروے پولیس کے سینئر پٹرولنگ آفیسر اظہر الرحمن کا کہنا تھا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ایک رپورٹ کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں 13.5لاکھ لوگ سڑک حادثات کے نتیجے میں جان کی بازی ہار جاتے ہی بلکہ 20سے 50لاکھ لوگ زخمی بھی ہوجاتے ہیں۔ دیکھا جائے تو عالمی سطح پر حادثات کے نتیجے میں متاثر ہونے والے افراد کی شرح 37سو افراد یومیہ بنتی ہے، حادثات کے شکار ہونے والے افراد میں سے اکثر کی عمریں 15سے 35سال کے درمیان ہوتی ہیں اگر اس کی شرح گھنٹوں کے اعتبار سے نکالا جائے تو ہر 16سیکنڈ میں ایک شخص لقمہ اجل بن جاتا ہے یا پھر زخمی ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں سالانہ 30ہزار 5سو 82افراد سڑک حادثات کے نتیجے میں لقمہ اجل بن جاتے ہیں جبکہ بلوچستان میں سڑک حادثات کے نتیجے میں لقمہ اجل بننے والے افراد کی تعداد 8ہزار سے زائد ہے جبکہ 27سے 30ہزار افراد سڑک حادثات کے نتیجے میں زخمی ہو کر پوری زندگی کے لئے معذور بن جاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملکی سطح پر سڑک حادثات کے نتیجے میں اموات کی شرح ہر دن 24ہے یعنی ہر گھنٹے میں ایک قیمتی انسانی زندگی سڑک حادثے کی نظر ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کی بھرمار شاہراہوں اور سڑکوں کی خستہ حالی، غیر محتاط ڈرائیورنگ اور روڈ سیفٹی آویرنس نہ ہونا ان حادثات کا سبب ہے تاہم موٹروے پولیس کی کوشش ہے کہ اس سلسلے میں لوگوں کوآگاہی دی جاسکے۔ روڈ سیفٹی آویرنس سے سڑک حادثات کی شرح میں 50سے 70فیصد تک کمی کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے چیمبر آف کامرس کے ممبران اور عہدیداران پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں موٹروے پولیس کا ساتھ دیں۔ اس موقع پر انہوں نے مختلف علامات، حادثات سے بچنے ودیگر کے متعلق ممبران کو تفصیلی بریفنگ دی۔ Share this:

Post a Comment

Previous Post Next Post