پنجگور:گوادر کے بعد پنجگور میں بھی بلوچستان کو حق دو کی تحریک کا آغاز کردیا گیا پاکیستان پیپلز پارٹی کے رہنما آغا شاہ حسین کی قیادت میں آج پنجگور واپڈا کے قریب اللہ اکبرچوک پر مولانا ہدایت الرحمن کے مطالبات کے حق میں اور پنجگور میں بے روزگاری مہنگائی بجلی کے لوڈ شیڈنگ لاپتہ افراد کی بازیابی تحصیل گچک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے خلاف باقاعدہ طور پر احتجاج کیمپ لگا کر احتجاجی دھرنے کا افتتاح کردیا گیا اس افتتاحی دھرنے میں پنجگور سے تعلق رکھنے والے انجمن دکانداران نیو کمپلیکس چتکان بازار ایسوسی ایشن مسلم لیگ ن جماعت اسلامی بارڈر ایسوسی ایشن و دیگر نے حمایت و شرکت کی پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری اعجاز احمد ضلع گوادر کے صدر میر افضل ودیگر رہنماں نے بھی شرکت کی ہوئی تھی اس دوران حق دو تحریک کے سربراہ آغا شاہ حسین سمیت پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکریٹری اعجاز احمد ضلع گوادر کے صدر میر افضل ضلع پنجگور کے جنرل سیکرٹری محمد ہاشم بلوچ سعید موسی مسلم لیگ ن کے صدر کامریڈ نصیر احمد نیو کمپلیکس بازار کے جنرل سیکرٹری ملا فرہاد لال دوست سماجی کارکن ذاکر شاہ بارڈر ایسوسی ایشن کے صدر حاجی امان اللہ ساسولی پی پی کے رہنما کفیل بلوچ ودیگر نے مشترکہ خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا ہدایت الرحمن کے تمام مطالبات آئینی قانونی و عوامی جائزہ مطالبات ہیں اس پر عمل نہ کرنا اس صوبے کے ساتھ زیادتی بلوچ قوم کے خلاف سازش کے مترداف ہیں انہوں نے کہا ہے حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج بلوچستان کے لوگ نفرت کی طرف جارہے ہیں بلوچستان انسانی حقوق انسانی اقدار کی شدید پائمالی کی جارہی ہے ہر سہولیات سے انہیں دور رکھا جارہا ہے حکمرانوں کے پاس بلوچ عوام کو روزگار دینے کا کوئی منصوبہ ہے نہ انہیں روزگار دینے کے نیت ہے جس سے غریب عوام دو وقت کی روٹی کما کر اپنی چولہا جلا سکیں مکران کے لوگ گزشتہ ستر اسی سالوں سے زیادہ ایران بارڈر کے کاروبار سے روزگار کررہے ہیں لیکن حکمرانوں کو یہ گوارا نہیں ہا آنہیں بھی فینسنگ کرکے بند کر دیا گیا تیل کے کاروبار سے ساحل سمندر کے لاکھوں لوگوں کو بے روزگار کردیا گیا ایک نئی حربے کے ساتھ اس ملک کے بھروسہ سے لبریز آج ٹوکن اسٹیکر کے نام پر ایف سی کاروبار کررہی ہے ایف سی ایک ٹوکن لاکھوں روپے میں فروخت کرکے ادارے کی عزت کی دھجیاں اڑا رہی ہے افسوس اس بات کا ایف سی کے اس کاروبار کو پوچھنے والا کوئی نہیں ہے ہم نے تمام قانونی آئینی جمہوری اقدام کرتے ہوئے ان سے ملے میٹنگ کئے لیکن انہوں نے ایران کے کاروبار کو دہشتگردی کا الزام لگا کر بند کرنے کا بہانا بنایا ٹوکن اسٹیکر کے نام پر پورے فیملی کے اندر ایک فرد کو کام کرنے کی اجازت باقی سب بے روزگار رہیں جو ظلم کی آخری انتہا ہے ہر طبقہ فکر دیکھیں یہ انسانی ظلم نہیں تو کیا ہے انہوں نے کہا ہے یہاں کے بے روزگاری کے خاتمے کا واحد حل کراسنگ پوائنٹ بڑانے سے ہیں اس حوالے سے حکمران سنجیدہ نہیں ہیں انہوں نے کہا ہے کہ پنجگور میں نہ گیس ہے نہ کوئی دوسرا ذرائع ہے گر کچھ نہ کچھ سہارا یا ذرائع ہے تو یہاں سب کا انحصار بجلی سے وابستہ ہے انہیں بھی دانستہ طور درہم برہم کردیا گیا مکران میں بجلی کے میگا واٹ کی کمی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے کاروبار اور گھریلو ضروریات کو شدید متاثر کیا ہوا ہے انہوں نے کہا ہے کہ دوسری جانب کاروبار نہ ہونے کی وجہ سے خودساختہ مہنگائی نے اجرت کرنے والے غریب مزدوروں کو دو وقت کی روٹی کا محتاج بنا دیا ہے گزشتہ تین سالوں میں مہنگائی کی شرح آسمانوں سے باتیں کرنے لگی ہے انہوں نے کہا ہے کہ پنجگور کے تحصیل گچک کو سیکورٹی فورسز نے نوگو ایریا بنادیا ہے لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندی لگا دی گئی مریض گھروں میں شدید تکالیف کوٹنے پر مجبور ایمرجنسی کے تمام ذرائع منقطع کر دیئے گئے ہیں جہاں رابط سڑکوں پر چیک پوسٹس قائم کرکے راشن لیے جانے کے عمل کو ٹوکن کردیا ہے ایک دوسرے گاں میں شادی بیاہ پر جانے کی پابندی عائد کردی گئی ہے لوگوں کو لاپتہ کیا جارہا ہے اب تک ہزاروں کی تعداد میں لوگ لاپتہ کردئیے گئے ہیں اسٹوڈنٹس کو گھروں سے اٹھایا جارہا ہے لیکن انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے کہ کیوں اور کس قانون کے تحت انہیں لاپتہ اور ان کی لاشیں پھینکی جارہی ہیں اب مزید اس ظلم کو برداشت نہیں کیا جائے گا اب بلوچ قوم نے فیصلہ کرلیا ہے انکے خلاف پہاڑوں پر نہیں جائیں گے اس میدان میں انکے ساتھ مقابلہ ہوگا پنجگور میں یہ احتجاجی دھرنے کا کیمپ مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔