طلباء کی گمشدگی کا معاملہ، بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کی تمام کالجز اور یونیورسٹیاں بند

کوئٹہ(بی ٹی نیوز) بلوچستان یونیورسٹی سے 1نومبر سے دو طلباء کی مبینہ طور پر یونیورسٹی ہاسٹل سے جبری گمشدگی کے بعد طلباء کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ 16ویں روز بھی جاری رہا۔ منگل کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں جامعہ بلوچستان سمیت بولان میڈیکل کالج، بیوٹرمز یونیورسٹی، کیچی بیگ گرلز کالج،پوسٹ گریجوئیٹ کالج کوئٹہ اور پولی ٹکنیک کالج میں کلاسز اور امتحانات کا بائیکاٹ رہا۔ طلباء نے اپنی تحریک کو وسعت دیتے ہوئے آج کوئٹہ کی تمام تعلیمی ادارے بند کیے ہیں جبکہ طلباء کی جانب سے کل صوبے بھر میں تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ لاپتہ طلباء کی باحفاظت بازیابی کیلئے جامعہ بلوچستان گزشتہ 2ہفتوں سے تمام سرگرمیوں کیلئے مکمل طور پر بند ہے جبکہ طلباء کی جانب سے تحریک کو مزید وسعت دی جا رہی ہے۔ کل کراچی یونیورسٹی میں طلباء کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے پیس واک کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ اوتھل یونیورسٹی اور تربت یونیورسٹی میں بھی طلباء و طالبات نے جامعہ بلوچستان میں جاری دھرنے سے اظہار یکجہتی کیلئے پیس واک کا اہتمام کیا گیا ہے۔ لاہور میں بھی طلباء کی جانب سے ایک احتجاج ریکارڈ کیا گیا ہے اسی طرح ملتان میں بھی بلوچ کونسل کی جانب سے طلباء کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے پیس واک کیا گیا ہے۔ طلباء کا کہنا ہے کہ ان کے دو ساتھیوں کو یونیورسٹی ہاسٹل سے لاپتہ کیا گیا ہے جنہیں اب تک رہا نہیں کیا جا سکا، خیال رہے کہ اس ضمن میں حکومت کی جانب سے ایک کمیٹی بھی بنائی گئی ہے جس کی سربراہی سردار عبدالرحمن کھیتران کر رہیہیں جنہوں نے اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے طلباء کی جبری گمشدگی پر تشویش کااظہار کیا۔

Post a Comment

Previous Post Next Post