بہادرخان وومن یونیورسٹی کے طلبہ کے مسائل اور انکے ساتھ ہونے والے زیادتیوں کو روکا جائے ۔ بلوچ وومن فورم

بلوچ وومن فورم کے ترجمان نے اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ سردار بہادر خان یونیورسٹی کے طلبہ عرصہ دراز سے تعلیمی اور انتظامی مشکلات کا سامنا کر رہے ہے ۔ ترجمان نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ فورم کو عرصہ دراز سے طلبہ کی طرف سے شکایات موصول ہو رہی ہیں جس میں طلبہ کا کہنا ہے کہ جامعہ میں فیوزٹزم اور طلبہ کے ساتھ نسلی بنیاد پر امتیازی سلوک کیا جارہا ہے، جامعہ انتظامیہ کا رویہ طلبہ کے ساتھ غیر اخلاقی بھی ہے جس کی وجہ طلبہ زہنی بیماریوں کے شکار ہوتے جا رہے ہیں ۔ طلبہ کے مطابق اگر جامعہ انتظامیہ کی توجہ مسائل کو حل کرنے کی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کی جائے تو طلبہ کو نہ صرف فیل کرنے کی دھمکی دی جاتی ہے بلکہ انہیں یونیورسٹی سے نکالنے کی بھی دھمکی دی جاتی ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ جامعہ کے ہوسٹل میں بھی طلبہ کو مشکلات کا سامنہ ہے پانی، گیس اور کھانا پینا بھی غیر معیاری ہے۔ طلبہ نے بتایا کہ ہاسٹل میں گیس کی سہولت نہ ہونے کے برابر ہے اور جامعہ نے امتحانات جنوری میں رکھیں ہیں جس کے لیے طلبہ نے مشترکہ طور پر وی سی کو درخواست لکھ کر امتحانات دسمبر میں رکھنے کی درخوست کی تھی مگر وی سی نے طلبہ کی بات سننے سے انکار کر دیا۔ ترجمان نے کہا کہ جامعہ بلوچستان کے دو طلباء جنہیں اُن کے ہاسپٹل سے آغوا کیا گیا ہے کہ لیے پورے بلوچستان کے طلباء نے تعلیمی سرگرمیوں کا بائیکاٹ کر رکھا ہے اور سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی کے طلبہ نے بھی طلباء کی بازیابی کے لیے کلاسز کا بائکاٹ کیا ہے مگر طلبہ کے مطابق جامعہ انتظامیہ زبردستی انہیں کلاسز لینے پر مجبور کر رہا ہے جوکہ غیر قانونی عمل ہے۔ بلوچ وومن فورم کے ترجمان نے کہا کہ جامعہ کی تعلیمی معیار کو ایچ اس سی کی جانب سے پہلے ہی غیر معیاری قرار دی گئی ہے اس کے باوجود طلبہ کے ساتھ ناروا سلوک رکھنا ادارے کو مزید بحران کی طرف لے جائے گی۔

Post a Comment

Previous Post Next Post