دوحہ:قطر میں جاری مذاکرات کے دوران امریکا نے افغانستان میں طالبان حکومت کو فی الحال تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطاق قطر کے دارالحکومت دوحا میں افغان طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ افغان طالبان کے وفد کی قیادت قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی کررہے ہیں۔ مذاکرات میں افغانستان کے منجمد اثاثوں کی بحالی اور افغانستان میں طالبان حکومت کو تسلیم کرنے سمیت دیگر امور پر بات کی جارہی ہے۔سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ افغانستان میں خوراک، ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قلت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس لئے افغان طالبان کی اولین ترجیح ملک کے منجمد اثاثہ جات کی بحالی ہے، اثاثہ جات کی بحالی نہ ہونے کی صورت میں افغانستان میں انسانی المیہ کا خدشہ ہے۔ اثاثہ جات کی بحالی نہ ہونے کی صورت میں آئندہ برس افغانستان میں خانہ جنگی کا آغاز بعید از قیاس نہیں ہے۔سفارتی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ امریکا افغان طالبان حکومت کو تسلیم کرنے سے قبل افغانستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے، خواتین کے حقوق کی بحالی اور کثیر الجہتی حکومت بنانے کی ضمانت چاہتا ہے، اس لئے امریکا نے فی الوقت افغان طالبان حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔واضح رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا، جس کے تحت امریکا افغانستان سے اپنے فوجی انخلا پر رضا مند ہوا تھا، بدلے میں یہ یقین دہانی کی گئی تھی کہ افغانستان میں ایک قومی حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے گا، جس میں تمام فریقین اور نسلی گروہوں کی نمائندگی ہوگی، لیکن افغانستان مٰں اب تک ایسا نہیں ہوسکا ہے۔
Share this: