نئی دہلی :بھارت میں ٹریفک حادثے کے بعد مردہ قرار دیا گیا شخص ایک رات سرد خانے کے فریزر میں گزارنے کے بعد معجزاتی طور پر دوبارہ زندہ ہو گیا۔بھارتی ٹی وی کے مطابق دارالحکومت نئی دہلی کے مشرق میں واقع شہر مراد آباد میں ایک موٹر سائیکل سے ٹکرانے کے بعد سری کیش کمار کو تشویشناک حالت میں کلینک لے جایا گیا۔اسے نجی طبی مرکز لے جایا گیا جہاں ڈاکٹر نے انہیں مردہ قرار دیا اور پھر پوسٹ مارٹم کرنے کے لیے سرکاری ہسپتال منتقل کیا گیا۔ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ راجندر کمار نے بتایا کہ ایمرجنسی میڈیکل افسر نے ان کا معائنہ کیا تھا اور ان میں زندگی کے کوئی آثار نظر نہ آنے پر مردہ قرار دیا تھا۔ڈاکٹر نے بتایا کہ پولیس کو اطلاع دی گئی اور لاش کو مردہ خانے کے فریزر میں رکھا گیا جہاں 6 گھنٹے بعد اس شخص کے اہلخانہ ہسپتال پہنچی۔انہوں نے مزید بتایا کہ جب ایک پولیس ٹیم اور اس کا خاندان پوسٹ مارٹم کے لیے کاغذی کارروائی شروع کرنے کے سلسلے میں آیا تو وہ شخص زندہ پایا گیا۔راجندر کمار نے کہا کہ 45 سالہ نوجوان کا مزید علاج چل رہا ہے لیکن وہ ابھی تک کوما میں ہیں، تاہم ان کا زندہ ہونا کسی معجزے سے کم نہیں ہے۔مرادآباد کے چیف سپرنٹنڈنٹ آفیسر ڈاکٹر شیو سنگھ ایمرجنسی میڈیکل افسر نے رات 3بجے مریض کو دیکھا تو اس کی دل کی دھڑکن نہیں تھی، انہوں نے کئی مرتبہ مریض کا معائنہ کیا جس کے بعد اسے مردہ قرار دیا گیا البتہ صبح پولیس ٹیم اور اہلخانہ کو وہ زندہ حالت میں ملے۔ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں تحقیقات شروع کردی گئی ہیں کہ زندہ شخص کو مردہ کیسے قرار دیا گیا کیونکہ کیونکہ ہماری ترجیح زندگی بچانا ہے۔اس حوالے سے تفتیش شروع کردی گئی ہے کہ ڈاکٹرز نے ایک زندہ شخص کو مردہ کیسے قرار دیا۔اسی طرح کا ایک واقعہ 2018 میں مدھیا پردیش میں پیش آیا تھا جب ایک زندہ نوجوان کو مردہ قرار دے دیا گیا تھا۔